حضرت ابوبکرؓ شرماتے اور گھبراتے ہوئے منبر نبویﷺ کی جانب بڑھے، پس و پیش کرتے ہیں، پھر کچھ دیر سوچنے کے بعد پہلی سیڑھی پر قدم رکھا، پھر دوسری سیڑھی پر چڑھے، پھر تیسری سیڑھی پر پہنچے تو کپکپائے اور اپنے آپ کو حضورﷺ کے مقام پر بیٹھنے کے قابل نہیں سمجھ رہے تھے، اپنے ہاتھ سے آنسوؤں کا سیل رواں صاف کیا، پھر لوگوں کے ایک عظیم مجمع کی طرف رخ کیا،
خلافت کی اہم ذمہ داری آپؓ کی نظر کے سامنے تھی آپؓ نے فرمایا لوگو! مجھے تم پر ولی مقرر کیا گیا ہے جبکہ میں تم سے زیادہ بہتر نہیں ہوں، اگر میں اچھا کام کروں تو تم میری مدد کرنا اور اگر غلط کام کروں تو مجھے سیدھا کر دینا۔ یاد رکھو! جو تم میں کمزور ہے وہ میرے نزدیک طاقتور ہے یہاں تک کہ میں اس کا حق وصول کر لوں اور جو تم میں طاقتور ہے وہ میرے نزدیک کمزور ہے یہاں تک کہ میں اس سے دوسرے کا حق وصول کر لوں۔ تم میری اطاعت کرنا جب تک کہ میں اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کروں۔