نبی پاکﷺ منبر پر رونق افروز ہوئے، لوگوں کو ایسا پراثر عظ و نصیحت فرما رہے تھے جیسے ان سے آخری الوداعی گفتگو فرما رہے ہوں۔ آنکھیںآنسوؤں سے بھری ہیں اور اپنے اصحاب رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی طرف دیکھ رہے ہیں اس دوران آنحضورﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ایک بندہ کو اختیار دیا کہ وہ دنیا لے لے
یا اللہ تعالیٰ کے پاس جو کچھ ہے وہ لے لے پس اس بندے نے اس چیز کو منتخب کیا جو اللہ کے پاس ہے۔ (اس پر) حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ زور زور سے رونے لگے اور آنسو ان کے رخساروں پر بہہ رہے تھے، اس حال میں فرمایا کہ ہمارے ماں باپ آپﷺ پر قربان، ہمارے ماں باپ آپﷺ پر قربان، لوگ حیران ہوئے اور متعجب ہو کر کہنے لگے یہ بزرگ آخر کیوں روتے ہیں؟