حضرت علیؓ مدینہ کے بازار میں مارے مارے پھر رہے تھے، آپؓ اصل میں اپنی تلوار بیچنا چاہتے تھے۔ آپؓ نے نحیف آواز میں فرمایا: کون مجھ سے یہ تلوار خریدے گا پس اس ذات کی قسم ہے جس نے دانے کو پھاڑا، میں نے اس کے ذریعہ بہت دفعہ رسول کریمؐ کا دفاع کرتے ہوئے مصائب کو دور کیاہے۔ اگر میرے پاس ایک تہبند کی قیمت بھی ہوتی تو میں یہ تلوار نہ بیچتا۔