(ایک دن) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ربیعتہ الاسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے درمیان گفتگو چل پڑی، حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کوئی ناگوار بات کہہ دی، پھر ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شرمندگی ہوئی اور حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہنے لگے، ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ! تم بھی مجھے اس طرح کی بات کہہ دو تاکہ اس کا بدلہ ہو جائے۔
حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں ایسانہیں کروں گا۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تم ضرور (اس طرح کی بات) بھی مجھے کہہ دو ورنہ میں تیرے خلاف آنحضرتﷺ سے مدد مانگوں گا۔ حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں ایسا نہیں کروں گا۔ چنانچہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول پاکﷺ کی طرف چل پڑے، ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی آپؐ کے پیچھے ہو لئے (راستہ میں) قبیلہ اسلم کے کچھ لوگ حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ارد گرد اکٹھے ہو گئے اور کہنے لگے ، اللہ تعالیٰ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر رحم کرے وہ کس لئے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کیخلاف رسول اللہﷺ سے مدد مانگنے جا رہے ہیں۔ حالانکہ خود انہوں نے آپ سے وہ بات کہی تھی! حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا! کیا تم جانتے بھی ہو یہ کون ہیں؟ ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں، یہ ثانی اثنین ہیں اور مسلمانوں کی ذی الشیبۃ (سفید بالوں والے) بزرگ ہیں، احتراز کرو! اگر انہوں نے مڑ کر تمہیں دیکھ لیا کہ تم میری حمایت کر رہے ہو تو ناراض ہو جائیں گے اور ان کے ناراض ہونے سے خدا کا پیغمبرﷺ ناراض ہو جائے گا پھر ان دونوں کی ناراضگی کی وجہ سے اللہ جل شانہ ناراض ہو جائیں گے اور نتیجہ یہ ہو گا کہ ربیعہ برباد ہو جائے گا۔ وہ کہنے لگے تو پھرآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیں کس بات کاحکم دیتے ہیں؟ حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ تم واپس چلے جاؤ۔
چنانچہ حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اکیلے حضرت صدیق اکبرؓ کے پیچھے پیچھے چلتے ہوئے رسول کریمﷺ کی خدمت میں پہنچے۔ آنحضرتﷺ نے فرمایا اے ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ! تمہارا اور صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا کیا مسئلہ ہے؟ حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یا رسول اللہﷺ! انہوں نے مجھے ایک ناگوار بات کہی تھی پھر مجھے کہا کہ تم بھی مجھے ایسا ہی کہہ دو جیسے میں نے تمہیں کہا، تاکہ بدلہ ہو جائے لیکن میں نے انکار کر دیا۔
حضور اکرمﷺ نے فرمایا ’’اے ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ! تم ان سے یوں کہہ دو! اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ! اللہ تیری مغفرت کرے۔ حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا! اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اللہ تیری مغفرت کرے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ سن کر روتے ہوئے واپس لوٹ گئے۔