اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور فخاص یہودی

datetime 24  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یہودیوں کے بڑے بڑے ناگ ایک جگہ جمع ہو کر اسلام کیخلاف اپنے خفیہ منصوبے اور اپنی باطنی عداوت کا اظہار کر رہے تھے اور اللہ اور اس کے رسولﷺ کی شان میں گستاخیاں کر رہے تھے کہ اچانک حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے اندر زبردستی گھس آئے، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دیکھا کہ کچھ لوگ ایک آدمی کے پاس جمع ہیں جن کا نام فخاص ہے جو ان یہودیوں کے علماء میں سے ہے۔

ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے فخاص! تیرا ستیاناس ہو! خدا کا خوف کر اور مسلمان ہو جا! خدا کی قسم! تو جانتا ہے کہ محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں اور دین حق لے کر آئے ہیں، تم ان کا ذکر تورات و انجیل میں مکتوب پاتے ہو۔فخاص نے سخت انداز میں جواب دیا اے ابوبکر(رضی اللہ تعالیٰ عنہ) خدا کی قسم! ہمیں اللہ کی طرف کوئی احتیاج نہیں ہے، خدا ہمارا محتاج ہے، ہم اس کے سامنے ایسے نہیں گڑگڑاتے جیسے وہ خود ہمارے سامنے گڑگڑاتا ہے، ہم تو اس سے بے نیاز ہیں اور وہ ہم سے بے نیاز نہیں ہے، اگر وہ ہم سے بے نیاز ہوتا اور غنی ہوتا تو ہم سے ہمارے اموال کا قرض نہ طلب کرتا جیسا کہ تمہارے صاحب کہتے ہیں وہ تمہیں سود سے منع کرتا ہے جبکہ ہمیں سود دیتا ہے اگر وہ ہم سے غنی ہوتا تو ہمیں سود نہ دیتا۔ (یہ سن کر) حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ غصہ میں آگئے اور فخاص کے چہرے پر خوب مارا۔ پھر شیر کی طرح گرجتے ہوئے فرمایا اس ذات کی قسم! جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر ہمارے اور تمہارے درمیان معاہدہ نہ ہوتا تو میں تیرے سر کو اڑا دیتا، اے دشمن خدا! فخاص اس حالت میں رسول اللہﷺ کے پاس گیا کہ اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہوئی تھیں۔ دربار رسالتﷺ میں حاضر ہو کر کہنے لگا اے محمدﷺ دیکھیے! آپؐ کے ساتھی نے میرے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔ رسول اللہﷺ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا! تم نے یہ کام کیوں کیا؟

ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا، یا رسول اللہﷺ! اس خدا کے دشمن نے بڑی بھاری بات کہی تھی، اس نے کہا کہ خدا محتاج ہے اور ہم مالدار ہیں، جب اس نے یہ بات کہی تو مجھے اس پر اللہ کی رضا کی خاطر غصہ آ گیا اور میں نے اس کے چہرے پر مارا۔ فخاص چلایا اور انکار کرتے ہوئے کہنے لگا اے محمدﷺ! ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جھوٹ کہتے ہیں، میں نے تو ایسی کوئی بات نہیں کہی۔

پس اللہ تعالیٰ نے فخاص کی بات کی تردید اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بات کی تائید و تصدیق میں سورہ آل عمران کی آیت کریمہ 181 نازل فرمائی ترجمہ ’’بیشک اللہ تعالیٰ نے سن لیا ہے ان لوگوں کا قول جنہوں نے یوں کہا کہ اللہ تعالیٰ مفلس ہے اور ہم مالدار ہیں ہم ان کے کہے ہوئے کو لکھ رہے ہیں اور ان کا انبیاء کو ناحق قتل کرنا بھی اور ہم کہیں گے چکھو آگ کا عذاب‘‘۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…