عید کا دن تھا، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی صاحبزادی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر اچانک آئے، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وہاں گانا گانے اور دف بجانے کی آوازیں سنیں تو گھر کے صحن میں جلدی سے آئے تو دیکھا کہ انصار کی دو بچیاں جنگ بعاث کا گانا گا رہی ہیں اور حضور اقدسﷺ اپنا چہرہ مبارک پھیرے بستر پر آرام فرما رہے ہیں۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رہا نہ گیا، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان بچیوں کو سخت لہجہ میں ڈانٹا، یہ کیا ہے؟ شیطانی باجے، وہ بھی رسول اللہﷺ کے گھر میں! حضورﷺ نے فرمایا اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ! ان کو چھوڑ دو ہر قوم کیلئے عید و خوشی کا دن ہوا کرتا ہے اور آج ہماری عید کا دن ہے۔ پھر جب آنحضرتﷺ سو گئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ان بچیوں کو ہاتھ سے دبایا، پھر وہ بچیاں چلی گئیں۔