اصحابِ حدیبیہ میں سے جو لوگ حضرت علیؓ کے ہمراہ یمن گئے تھے ان میں ایک صاحب حضرت عمرو بن شاس الاسلمیؓ بھی تھے۔ راستہ میں حضرت عمروؓ کو حضرت علیؓ کے ساتھ زیادتی کی سوجھی اور ان پر خواہ مخواہ غصہ کا اظہار کیا اور حضرت علیؓ کے متعلق اپنے دل میں ناراضگی پیدا کر لی۔ پھر جب وہ مدینہ واپس آئے تو انہوں نے حضرت علیؓ کی شکایت اور ان پر اپنے غصہ کا مسجد میں اظہار کیا۔ یہ بات رسول کریمؐ تک پہنچ گئی۔ ایک دن حضرت عمرو بن شاسؓ
مسجد میں داخل ہوئے، نبی کریمؐ اپنے چند اصحاب کرامؓ کے ساتھ شریف فرماتھے، جب آنحضرتؐ کی ان پر نظر پڑی تو وہ فوراً بیٹھ گئے۔ پھر حضورِ اقدسؐ نے فرمایا: اے عمرو! خوب سنو! خدا کی قسم! تو نے مجھے اذیت پہنچائی ہے۔ حضرت عمروؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہؐ! میں خدا کی پناہ پکڑتا ہوں کہ آپؐ کو اذیت دوں۔ آنحضورؐ نے فرمایا کہ کیوں نہیں، تو نے مجھے اذیت پہنچائی ہے۔ جو شخص علیؓ کو اذیت پہنچائے گا وہ حقیقت میں مجھے اذیت پہنچائے گا۔