ادھر شرک کے زہریلے و خطرناک سانپ اور کفر کے سردار شیاطین، حضور اقدسﷺ اور آپﷺ کے یار غار کی تلاش میں تیزی سے نکلے، ہر مقام پر ہر جگہ پر گئے یہاں تک کہ جبل ثور پر آ پہنچے اور اس غار کے دروازہ کے پاس آ کر کھڑے ہو گئے۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ان پر نظر پڑی تو گھبرا گئے اور پریشان ہوئے کہ کہیں یہ لوگ حضورﷺ کو دیکھ نہ لیں، رسول اللہﷺ نے ان کی طرف دیکھا تو ان کا
غم ختم کرنے کے لئے آہستہ آواز میں فرمایا ’’غم نہ کرو! بیشک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سہمی ہوئی آواز میں کہا ’’اگر ان میں سے کسی نے اپنے قدموں کی طرف دیکھا تو ہمیں ضرور دیکھ لے گا، آنحضورؐ نے جواب میں فرمایا! اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ! تمہارا ان دو کے متعلق کیا گمان ہے جن کا تیسرا خود اللہ ہو؟ حضور نبی کریمﷺ نماز پڑھنے لگے اور دعا کرنے لگے۔