حضرت علیؓ کے غلام ’’قنبر‘‘ حاضر خدمت ہوئے اور ناصحانہ انداز میں کہا: اے امیر المومنین! آپؓ تو کچھ بھی باقی نہیں چھوڑتے، آپؓ کے اہل خانہ کا بھی اس مال میں حصہ ہے، میں نے آپؓ کے لیے ایک چیز چھپا رکھی ہے۔ حضرت علیؓ نے حیرت سے پوچھا: وہ کیاہے؟ قنبر نے کہا کہ میرے ساتھ چیئے! قنبر آگے بڑھے، امیر المومنین حضرت علیؓ ان کے پیچھے پیچھے چلے حتیٰ کہ ایک چھوٹے سے کمرے میں داخل ہوئے، اس میں ایک دیوار
کے نیچے بڑی بوری سی رکھی ہوئی تھی جسے ایک چادر سے ڈھانپا گیا تھا، حضرت علیؓ نے اس کو کھولا تو پتہ چلا کہ یہ سونے کے برتنوں اور چاندی کے برتنوں سے بھری ہوئی ہے جس پر سونا جڑا ہوا ہے۔ جب دیکھا تو فرمایا: تیرا ناس ہو! تم تو میرے گھر میں ایک بڑی آگ داخل کرنا چاہتے ہو؟ پھر ان برتنوں کا وزن کرتے گئے اور لوگوں میں تقسیم کرتے گئے اور ساتھ ساتھ یہ فرما رہے تھے: اے دنیا! جا کسی اور کو جا کر دھوکہ دے۔