لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی وقت کی ضرورت ہے اور حکومت اس کے لئے وسائل مختص کر رہی ہے ،ملک میں کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کر رہی ہے،مالی مشکلات کے باوجود حکومت جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے سولر پینلز اور متعلقہ آلات کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے ایکسپو سینٹر لاہور میں دوسری انٹرنیشنل سولر انرجی میٹ ایکسپو اورآئی آر ای ایم آئی ای ای ای پی ایکسپو کا افتتاح کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے کہا کہ حکومت کلین اینڈ گرین انرجی سلوشنز کے پھیلاؤ کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ یہ تقریب قابل تجدید اور ہوا کی توانائی کے مستقبل کی طرف ایک قدم ہے جس سے صارفین کی بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جلد ہی ملک میں سولر پینلز کی تیاری کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں پاکستان میں کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ صاف اور سبز توانائی کے ہدف کے حصول کی طرف بہت آگے جا سکتی ہیں۔
پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر ثانیہ اویس نے کہا کہ کمرشل اور گھریلو صارفین پاکستان میں بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے شمسی توانائی کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ چیئرمین وائٹ پیپر سمٹ احمد صالح بابودنے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں پاکستان میں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکسپو عالمی اور مقامی اسٹیک ہولڈرز، ایگزیکٹوز، معروف صنعت کے ماہرین، مینوفیکچررز اور سپلائرز، فیصلہ سازوں، پالیسی سازوں اور حکومتی اہلکاروں کے لیے ایک مثالی ملاقات کی جگہ ہے جو پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔