گھوٹکی(این این آئی)گھوٹکی اور کشمور میں ڈاکوئوں کے سرگرم گروپ کے حوالے سے اہم انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈاکوئوں کے گھوٹکی میں 6 اور کشمور میں 11گروپ سرگرم ہیں، جس میں سب سے زیادہ متاثر ضلع کشمور ہے جہاں کئی پولیس اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گھوٹکی، سکھر میں پولیس چوکیاں بننے سے اغوا کے کیسز تھم گئے، لیکن کشمور میں کئی افراد اغوا ہیں، راہب شر، جانو اندھر، سومارشر، رانو شر، چاندی شر اور پرویز جاگیرانی گینگ ایکٹو ہیں۔کچے کے ڈاکو بی 10 اینٹی ٹینک گن، آر پی جی 7 اور 12.7 اینٹی ایئر کرافٹ گن استعمال کرتے ہیں، ڈاکوئوں کے لیے سندھ پولیس بھی اسی طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے۔گھوٹکی سے پنجاب تک7 چیک پوسٹیں تیار، مجموعی طور پر 140 پوسٹیں بنانی ہیں74 چیک پوسٹوں پر 500 سے زائد اہلکار تعینات کردئیے گئے، ڈاکوں سے لڑنے والے اہلکاروں کے لیے کچا الائونس کی سمری بھیجی گئی ہے، ممکنہ طور پر بجٹ میں 5 ہزار روپے ماہانہ الائونس دیاجائیگا۔رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس کی 3 چیک پوسٹ پنجاب کی حدود میں ہیں، 8 ماہ کے دوران 5 ہزار 400 ایکڑ کا علاقہ کلیئر کرایا ہے، اس کے علاوہ اب تک 65 مغویوں کو بازیاب کرتے ہوئے 37 ڈاکوں کو جہنم واصل کیاگیا، 11 ڈاکو زخمی، 85 سہولت کار اور 100 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔