فیصل آباد(این این آئی)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی واضح ہدایات ہیں کہ ہم کسی بے گناہ کو گرفتار نہیں کریں گے جن کا جرم قابل معافی نہیں ہے انہیں کسی صورت معافی نہیں ملے گی،نوجوانوں نے عمران خان کو ووٹ دے کر بہت بڑی غلطی کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی کو تقسیم کرنے کی کوشش کی،اب یہ فتنہ اپنے انجام کو پہنچے گا،
اس نے گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا، اب تک9مئی واقعات کی مذمت نہیں کی تو عمران خان کے ساتھ مذاکرات کس لیے کریں، عمران خان نے عوام میں اصلیت ظاہر ہونے کے بعد ملکی اداروں کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کا منصوبہ بنایا، مجھے رات کے وقت انٹیلی جنس حکام نے فون پر بتایاکہ کچھ کالز پکڑی گئی ہیں جن میں پلاننگ کی جارہی تھی کہ کسی معروف پی ٹی آئی رہنماء کے گھر فائرنگ کرکے خون خرابہ کرنا ہے، دوسرا پلان یہ تھا کہ ریپ ایکٹ کرکے اس کا الزام ملکی اداروں پر لگانا ہے،اداروں کی بروقت کارروائی نے ان کا گندا منصوبہ ناکام کردیا۔
فیصل آباد میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا،یہ کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں ہیں،اب عمران نیازی کہتا ہے کہ ہم اس سے مذاکرات کر لیں،اب یہ فوج سے ڈر رہا ہے،اب یہ نئی سکیمیں سوچ رہا ہے، ملکی دفاع کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف فوج کیوں نہ کارروائی کرے۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی کو تقسیم کرنے کی کوشش کی،اب یہ فتنہ اپنے انجام کو پہنچے گا، چیئرمین پی ٹی آئی نے گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا، اب تک 9 مئی واقعات کی مذمت نہیں کی تو عمران خان کے ساتھ مذاکرات کس لیے کریں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بے شرم کا کوئی پتہ نہیں کہ یہ آج ہی رات کوئی واقعہ کر دے،اللہ نے اس فتنے کو نمایاں کر دیا،اس نے ثابت کر دیا کہ یہ ایک ملک دشمن انسان ہے، اس نے اس بات کا ثبوت دیا کہ یہ سیاست دان نہیں، اس کے ساتھ ہم کیسے مذاکرات کریں گے، اس کے جعلی ٹائیگرز سب بھاگ گئے ہیں، ہمارے لوگ تو تین، تین سال جیل کاٹ چکے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے رہنماء نے کہا کہ ہمارے رہنمائوں نے جیل کاٹنے کے بعد بھی کہا کہ ہم اپنے قائد کے ساتھ ہیں،اس فتنے نے جو میرے خلاف کیس بنائے اس کی سزا موت تھی،جب مجھے گرفتار کیا تھا تب بھی میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا تھا آج میں اپنی پارٹی اور لیڈر کے ساتھ ایک ہزار فیصد کھڑا ہوں،انہوں نے آٹھ دن جیل میں گزارے اور رونے لگ گئے۔
انہوں نے کہاکہ یہ کہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن)کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، گورنر صرف12دن قید کاٹ کر پی ٹی آئی کو خدا حافظ کر گیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے عوام میں اصلیت ظاہر ہونے کے بعد ملکی اداروں کو دنیا بھر میں بدنام کرنے کا منصوبہ بنایا، مجھے رات کے وقت انٹیلی جنس حکام نے فون پر بتایاکہ کچھ کالز پکڑی گئی ہیں جن میں پلاننگ کی جارہی تھی کہ کسی معروف پی ٹی آئی رہنماء کے گھر فائرنگ کرکے خون خرابہ کرنا ہے، دوسرا پلان یہ تھا کہ ریپ ایکٹ کرکے اس کا الزام ملکی اداروں پر لگانا ہے،اداروں کی بروقت کارروائی نے ان کا گندا منصوبہ ناکام کردیا۔
انھوں نے بتایا کہ اس معاملے پر ایجنسی نے رات پونے 12بجے مجھے بتایا، میں نے کہا کہ اگلے دن پریس کانفرنس کرکے قوم کو بتادوں گا،مجھے کہا گیا کہ اس بے شرم کا پتہ نہیں آج رات ہی کارروائی کردے اس لیے مجھے رات گئے پریس کانفرنس کرنی پڑی۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جنرل فیصل نصیر کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، عمران خان نے تعیناتی کے موقع پر آرمی کو تقسیم کرنے کی کوشش کی،اگر یہ کامیاب ہو جاتا تو اس کے غیر ملکی آقا کی امیدیں پوری ہوجاتیں، اس فتنے کو قوم نے سمجھ لیا ہے، شہدا کی فیملی نے فتنے کا ادارک کرلیا ہے، اب یہ فتنہ اپنے انجام کو پہنچے گا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ امریکا میں جا کر بھی خان کہتا تھاکہ نواز شریف کو جیل میں کھانا مل رہا ہے اور دوائیاں مل رہی ہیں،یہ کہتا تھا کہ میں جا کر سب سے پہلے نواز شریف کی اسائشیں ختم کروں گا۔