پیر‬‮ ، 17 مارچ‬‮ 2025 

پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکل آیا

datetime 19  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکوآنہ (این این آئی)ایف آئی اے کی کوششوں اور بزنس کمیونٹی کے عملی تعاون سے پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکل آیاہے اور آج کی اس میٹنگ کا مقصد لوگوں کو مزید آگاہی دینا ہے تاکہ وہ اپنے اداروں میں فنانشل ڈسپلن کو مستقبل بنیادوں پر یقینی بنا سکیں۔

یہ بات فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (FIA) کے ریجنل ڈائریکٹر رائے اعجاز احمد نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کا دائرہ کار بہت وسیع ہے جو انسانی سمگلنگ ، بینکنگ کرائمز ، وفاقی اداروں کی کرپشن اور سائبر کرائمز سمیت منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی پر بھی محیط ہے۔ موجودہ حالات کے مطابق FATFکا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے یہاں ایف آئی اے کا صرف ایک ہی سرکل تھا جبکہ اب منی لانڈرنگ کا الگ سرکل بنادیا گیا ہے اور اس وقت ان کی پوری توجہ اس پر ہے۔ منی لانڈرنگ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کسی بھی مجرمانہ سرگرمی سے حاصل ہونے والی دولت ، اس کی منتقلی یا اس سے خریدی جانے والی جائیداد منی لانڈرنگ کے زمرہ میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اس پر فوری ایکشن نہ لیا جائے مگر اس کی کہیں نہ کہیں مانیٹرنگ ہو رہی ہے اور اس پر 20سال بعد بھی کارروائی ممکن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سٹیٹ بینک میں اس سلسلہ میں فنانسنگ مانیٹرنگ یونٹ قائم ہے ۔ تمام بینک مشتبہ بینکنگ ٹرانزکشن کی ایف آئی اے کو رپورٹ پیش کرتے ہیں جن کا جائزہ لینے کے بعد اس سلسلہ میں کارروائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری افراد کا لین دین عام ہوتا ہے مگر انہیں فنانشل ڈسپلن اپنانا ہوگا کیونکہ بعض اوقات غیر متعلقہ افراد کی طر ف سے رقم آپ کے اکائونٹ میں آتی ہے اور منی ٹریک کیلئے اس کی تحقیقات ضروری ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایف آئی اے دیکھتاہے کہ ایسا دانستہ کیا گیا ہے یا غلطی سے ایسا ہوا۔ انہوںنے بتایا کہ مشتبہ ٹرانزکشن کی رپورٹنگ تمام ملکوں میں ہو رہی ہے اور ہمیں بھی فنانشل ڈسپلن کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی(Cryptocurrency) کی ممانعت ہے اور اِس کی ٹرانزکشن پر لازماً کارروائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی صاف ستھرا کاروبار کرے اور اس سلسلہ میں مروجہ قوائد و ضوابط اور قانونی تقاضوں کی بھی رضاکارانہ طور پر پابندی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بعض کالی بھیڑیں بے نامی اکائونٹ کے ذریعے حوالہ ہنڈ ی کے دھندے میں ملوث ہیں جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور بزنس کمیونٹی کو بھی اس سلسلہ میں ایف آئی اے کو سپورٹ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رابطوں کے فقدان کی وجہ سے بعض اوقات مسائل پیدا ہوتے ہیں تاہم اس سلسلہ میں اُن سے یا اُن کے پی ایس او سے کسی وقت بھی رابطہ کیا جا سکتاہے۔ فراڈ ہائوسنگ سوسائٹیوں(Ponzi Schemes) کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں بعض ایسے واقعات بھی پیش آتے ہیں کہ نہ تو سوسائٹی رجسٹرڈ ہے اور نہ ہی اس کے پاس زمین ہے مگر لوگوں کو جھانسہ دیکر رقم بٹور کے باہر منتقل کر دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ایسی کالونیوں میں سرمایہ کاری سے قبل اُن کی قانونی حیثیت کا پتہ کر لینا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں رائے اعجاز احمد نے کہا کہ وہ ائیر پورٹس پر بزنس کلاس کے مسافروں کی سہولت کیلئے الگ کائونٹر قائم کرنے کی بھی کوشش کریںگے۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے رائے اعجاز احمد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ایف آئی اے سے بزنس کمیونٹی کا رابطہ غیر معمولی قدم ہے۔

تاہم اس سے ہمیں ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے اور موجودہ حالات میں ہونے والے کرائمز کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ فیصل آباد چیمبر کا تعارف پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس کے ممبروں کی تعداد 8ہزار سے زائد ہے جن کا تعلق صنعت و تجارت کے 118سیکٹرز اور سب سیکٹرز سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد صنعت و تجارت کا محور ہے مگر موجودہ معاشی صورتحال کی وجہ سے جرائم میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے کاروبار میں بہت سی آسانیاں پیدا ہوتی ہیں مگر اِس کے ساتھ ہی نئے چیلنجز بھی درپیش ہیں جن کو باہمی رابطوں کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے۔ صدر چیمبر نے کہاکہ حوالہ ہندی کے بارے میں مروجہ طریقہ کار اور اس کے بارے میں ایف آئی اے کے نکتہ نظر کی وضاحت بھی ضروری ہے۔ اس کے بعد سوال و جواب کی نشست ہوئی جس میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد

، نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی ، شفیق حسین شاہ، میاں عبدالوحید، رانا سکندر اعظم خاں، شیخ محمد فاضل، سہیل بٹ، غلام حسین ، نور الہدیٰ بٹ، اعجاز بیگ او رکاشف ضیاء نے حصہ لیا۔آخر میں ڈاکٹر خرم طارق نے رائے اعجاز احمد کا شکریہ ادا کیا اور اس اجلاس کو بزنس کمیونٹی کے دل و دماغ کو کھولنے سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مروجہ طریقہ کار کے تحت کاروباری لین دین کر رہے ہیں مگر ہو سکتا ہے کہ

یہ قانونی طور پر درست نہ ہو۔ اس لئے ہمیں اپنے کاروبار میں فنانشل ڈسپلن لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف صاف ستھرا کاروبار ہی نہیں کرنا بلکہ یہ کاروبار صاف ستھرا نظر بھی آنا چاہیے۔ انہوں نے اس اجلاس کو انتہائی مفیدقرار دیا اور کہا کہ انہیں پہلی دفعہ منی لانڈرنگ کی Definition کی سمجھ آئی۔ ڈاکٹر خرم طارق نےFIAکے ڈائریکٹر رائے اعجاز احمد کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ بعد میں ایک اور اجلاس ہوا جس میں ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بینکوں کے ریجنل ہیڈز سے بھی خطاب کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…