بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات وقت کا ضیاع قرار دے دیا

datetime 28  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات وقت کا ضیاع ہے، اس کے ساتھ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت ملک میں کوئی بحران کی صورتحال ہے، ہم نے کہہ دیا ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، اگر ملک میں الگ الگ الیکشن کرائے گئے تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، اس طرح سے پنجاب کے خلاف دیگر چھوٹے صوبوں میں منفی جذبات میں اضافہ ہوگا کہ وہاں حکومت بنا کر باقی صوبوں کے حقوق غصب کیے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی رائے ضرور دیتے ہیں تاہم جو فیصلہ پارٹی کرتی ہے، پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ مذاکرات کرنے ہیں، اتمام حجت کرنا ہے تو اتمام حجت ہو رہا ہے، گزشتہ روز بھی تین گھنٹے بات چیت ہوئی، مذاکرات مذاکرات کھیل رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ اگر اس وقت کشیدہ صورتحال بالفرض ہے تو بھی یہ استدلال کیسے کیا جاسکتا ہے کہ قبل از وقت الیکشن کرائے جائیں، اگر ابھی الیکشن کرائے جاتے ہیں تو پھر تمام معاملات سے ہٹ کر تمام توجہ انتخابات کی جانب مرکوز ہوجائے گی،

اس سے کشیدگی ختم نہیں ہوگی، کشیدگی تو اب شروع ہوگی کہ ابھی الیکشن کراتے ہیں پھر اس کے بعد اکتوبر میں الیکشن کراتے ہیں، پھر نومبر، دسمبر تک حکومت بنتی رہے گی۔وزیر دفاع نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ حکومت عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، ہم تو صرف آئین کی بات کر رہے ہیںِ اس میں کوئی خوف کی یا مقبولیت کی بات نہیں ہے، مقبولیت کبھی ایک سطح پر برقرار نہیں رہتی، اوپر، نیچے ہوتی رہتی ہے، مقبول غیرمقبول، غیر مقبول، مقبول ہوجاتے ہیں،

ساری دنیا میں اسی طرح سے ہوتا ہے، اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، عمران خان کو خطرہ ہے کہ اگر ابھی ان کی کوئی مقبولیت ہے تو وہ ختم نہ ہوجائے، کم نہ ہوجائے، ان کو ایسا خطرہ ہے، باقی ہمیں ایسی خطرے والی کوئی بات نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں الیکشن ایک دن ہی ہوں گے اور اکتوبر میں ہوں گے، میرے خیال میں اکتوبر سے پہلے الیکشن نہیں ہوں گے۔صحافی کے اس سوال پر کہ آپ کی پارٹی کے کچھ رہنما کہتے ہیں کہ عمران خان دہشت گرد ہے، اس کے بات چیت اور مذاکرات کبھی ہو ہی نہیں سکتے جس پر جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ میں بھی تو یہ ہی کہہ رہا ہوں کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہییں، میں خود اس بات کا حامی ہوں کہ وقت کا ضیاع ہے، آپ کے سامنے کہہ رہا ہوں کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہییں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…