جمعہ‬‮ ، 21 مارچ‬‮ 2025 

ملک کوسوائے تحریک انصاف کے کوئی ٹھیک نہیں کر سکتا،عمران خان کا دعویٰ

datetime 25  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا اسٹیبلشمنٹ میرے اور میری پارٹی کے ساتھ دشمنی کر ے گی اور مجھے اس کا بے حد افسوس ہے ،دعوے سے کہتا ہوں ملک کوسوائے تحریک انصاف کے کوئی ٹھیک نہیں کر سکتا،میرا ایمان ہے 28ویں سالگرہ میں تحریک انصاف کی حکومت ہوگی ،

ایک سال کے بعد ہمارا ملک اس دلدل سے نکل گیا ہو گیا،مجرم فیصلہ کر رہا ہے الیکشن کب ہونے چاہئیں ،کس کو سزا دینی چاہیے ،باپ بیٹی حکم دے رہے ہیں جب تک عمران خان جیل میں نہیں جاتا یا راستے سے ہٹ نہیں جاتا لیول پیلینگ فیلڈ نہیں بنے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے 297حلقوں میں پارٹی کے 27ویں یوم تاسیس اور انتخابی مہم کی آغاز کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ 27سال پہلے لاہور میں تھوڑے سے لوگوں کے ساتھ پارٹی کو لانچ کیا اور اس وقت کوئی بھی نہیں سمجھتا تھاکہ یہ پارٹی کامیابی ہو گی ،ستائیس سال پہلے پارٹی کی بنیاد رکھی تو 13سے 14سال تک ہمارا مذاق اڑتا رہا ، پہلے الیکشن میں ایک سیٹ بھی نہیں ملی ، دوسرے الیکشن میں ایک سیٹ ملی اور زیادہ تر لوگوں نے سمجھا یہ پارٹی ختم ہو جائے گی اور بہت سے لوگ چھوڑ گئے،پھر آہستہ آہستہ تین چار سال بعد پارٹی بنانے کی کوشش کی ، آزاد عدلیہ کے لئے 2008ء کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا پھر لوگوں نے سمجھا یہ پارٹی اب مکمل ختم ہو گئی ، 2013ء میںپہلی بار سیٹیں جیتیںاورخیبر پختوانخواہ کی حکومت سنبھالی اور پھر 2018ء کا الیکشن جیتا ،چوروں کے ٹولے نے مسلسل سلیکٹڈ حکومت کہتی رہی کہ دھاندلی ہوئی ہے ،

میں نے انہیں کہا بتائو کون سا حلقہ کھولنا ہے لیکن یہ بھاگ گئے ۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے دو سال کوشش کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین آ جائے کیونکہ اس سے نوے فیصد دھاندلی ختم ہو جاتی ہے لیکن الیکشن کمیشن ،اس کے پیچھے ہینڈلرز اور دونوں جماعتوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین نہیں آنے دی، ہم نے اس کے لئے قانون بنا یا تو اس کو بھی ختم کر دیا، ان جماعتوں نے بوگس ووٹ بنائے ہوئے ہیں یہ دھاندلی کر کے جیتنے والے لوگ ہیں۔

سلیکٹڈ ہے ۔عمران خان نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں اب میدان میں آئو ،اسٹیبلشمنٹ تو آپ کے ساتھ کھڑی ہے ،آئو الیکشن لڑو ، چیلنج کرتا ہوں الیکشن سے بھاگو نہیں سب تمہارے ساتھ ہیں امپائر ساتھ ہیں آئو میدان میں الیکشن میں آئو ۔انہوں نے کہا کہ ملک پر جب مشکل پڑتی ہے یہ لندن بھاگ جاتے ہیں ،

عدالت نے فیصلہ کر دیا نواز شریف مجرم بن گیا پھر اس نے بالی ووڈ کی ایکٹنگ کر کے پلیٹ لیٹس کم دکھا کر بھاگ گیا، ان کا پاکستان میں کچھ نہیں ہے ، ان کے کاروبار بچے علاج شاپنگ باہر ہیں عیدیں باہر ہیں لیکن مجرم فیصلہ کر رہا ہے الیکشن کب ہونے چاہئیں ،کس کو سزا دینی چاہیے ۔باپ بیٹی حکم دے رہے ہیں جب تک عمران خان جیل میں نہیں جاتا یا راستے سے ہٹ نہیں جاتا لیول پیلینگ فیلڈ نہیں بنے گی،

جرائم پیشہ سزا یافتہ لوگ ملک کے فیصلے کرا رہے ہیں،پیسے والے اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں ان میں کتنے پڑھے لکھے ہیں انہوںنے کتنا کام کیا ہے ، جب کوئی پکڑنے آئے گا یہ این آر او لے لے گا، کھانچہ مارا اور اربوں روپے بن گیا پھر کیوں کوئی محنت کرے گا، یہاں محنت کا پھل ملتا نہیں چوری کا پھل ملتا ہے اور ایسے معاشرے کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔

عمران خان نے کہا کہ جو پاکستان میں ہو رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے انصاف نہیں ہے ، جب سے یہ چوراوپر آئے ہیں جب سے جنرل (ر)باجوہ نے ایکسٹینشن لینے کے لئے انہیں مسلط کیا ہے ملک میں تباہی مچی ہوئی ہے ، انہوں نے معیشت کی تباہی مچائی ہے ،9 لاکھ پروفیشنلز ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک پر جو قبضہ ہو گیا ہے

اس قبضے کو چھڑانے کے لئے ہمیں قربانیاں دینا پڑیں گی ، یہ ذاتی مفادات کے لئے ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں، دو جماعتوں کے سربراہوں نے این آر او لے کر 1100ارب روپے کی چوری معاف کرائی ہے ، اس چوری کو بچانے کے لئے کہیں عمران خان نہ آجائے انتخابات ہی نہیں ہونے دے رہے ،یہ آئین کو توڑنے کے لئے تیار ہیں، چیف جسٹس نے زبردست سٹینڈ لیا ہوا ہے یہ ان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ یہ صرف پاکستان میں پیسہ بنانے کے لئے آتے ہیں ان کی ملک کے ساتھ کوئی کمٹمنٹ نہیں،یہ سیاست ملک میں کر رہے ہیں اور ان کی دولت باہر پڑی ہے ، دنیا میں کتنے ملک ہیں ایسا صرف بنانا ریپبلک میں ہوتا ہے ، ملک کا مستقبل ایک ہی چیز میں ہے کہ ہم سب ڈٹ کر حقیقی آزادی کی جدوجہد میں بھرپور شرکت کریں ، حقیقی آزدی اور جمہوریت انصاف سے آتی ہے ، خوشحالی انصاف سے آتی ہے ،

جب تک ملک میں انصاف نہیں ہوگا نہ خوشحالی آئے گی نہ جمہوریت آئے گی نہ آزادی آئے گی ، مافیا خون چوس کر پیسہ باہر لے جائے گا اور عوام غریب ہو تے رہیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں ملک سوائے تحریک انصاف کے کوئی ٹھیک نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی ہیں یہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں،ایک کروڑ میں سے دس لاکھ کو سرمایہ کاری کے لئے راغب کر لیں تو ہمیں کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی لیکن جو این آر او لینے والے ہیں وہ نظام ٹھیک نہیں ہونے دیں گے ،

جب تک ان لوگوں کوشکست نہیں دیں گے یہاں کوئی تبدیلی نہیں آنے لگی یہ ملک آگے نہیں جانے لگا۔بھیک مانگنے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ ملک غریب ہوتا جارہا ہے ، ملک تب آگے بڑھے گا جب ملک میں سرمایہ کاری ہو گی جب یہاں ماحول ٹھیک کریں گے اور وہ تب ہوگا جب یہاں انصاف کی حکمرانی آئے گی ، ہم سب سے پہلے انصاف کا نظام ٹھیک کریں گے، سرمایہ کاروں کے راستے سے رکاوٹیں ہٹائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ میرا ایمان ہے 28ویں سالگرہ میں آپ کی حکومت آئے گی ، ایک سال کے بعد ہمارا ملک اس دلدل سے نکل گیا ہو گیا ۔عمران خان نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت ملٹری کی نرسری کے اندر پلے ہیں ، ذوالفقار بھٹو جنرل ایوب کی کابینہ کے رکن تھے ،نواز شریف جنرل جیلانی کی چھتوں کے سریا لگاتے ہوئے وزیر بن گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی فوج کے خلاف سیاست نہیں کی نہ ان کی مدد مانگی ۔یہ کہا گیا کہ 2018کا الیکشن ہمیں جتوایا تھا جو بالکل جھوٹ ہے ، ہم نے کبھی ان کی مخالفت کی اور نہ ہی ان کی مدد مانگی ، میں نے تو ملٹری ڈکٹیٹر کے ساتھ مل کر پارٹی نہیں بنائی ۔لیکن اسٹیبلشمنٹ نے میرے ساتھ کھلی دشمنی کی ، نیوٹرل تو دور انہوں نے میرے ساتھ دشمنی کی جس کی مجھے کبھی سمجھ نہیں آئی ،

میں وہ سیاستدان نہیں ہوں جس کے پیسے باہر پڑے ہیں، ایک میمو گیٹ میں کہہ رہا ہے امریکہ ہمیں فوج سے بچائو ، نواز شریف کہتا ہے دہشتگردی فوج کرا رہی ہے ،میں تو یہ کہتا ہوں ہماری فوج مضبوط ہونی چاہیے ہم آزاد پاکستان چاہتے ہیں اگر مضبوط فوج نہ ہو کیسے آزاد پاکستان ہوگا ،لیکن میرے ساتھ اور میری پارٹی کے ساتھ دشمنی کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے وزیر آباد میں قتل کرانے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس میں مارنے کی منصوبہ بندی کی ہوئی تھی ۔تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو وفاقی جماعت ہے یہی جماعت ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ 27سالہ جدوجہد میں یہ بڑا مشکل سال تھا ، میں چوروں سے لڑتا ہوں، ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے کون لڑتا ہے ،

مجھے امید ہے کہ جو بھی ملک کو آگے جاتے دیکھنا چاہتے ہیں اورچاہتے ہیں ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہو کر عظیم قوم بنے وہ سارے لوگ چاہیں ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہو اس کے بغیر ہمارا کوئی مستقبل نہیں ،جو سیاسی لوگ ہیں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی میں ایسے لوگ ہیں انہیں سمجھ لینا چاہیے قانون کی حکمرانی کے بغیر ان کے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے ،اسٹیبلشمنت کو بھی سمجھ لینا چاہییملک میں قانون کی حکمرانی نہیں آتی ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو سکتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…