اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم نے اعلان کیا کہ تمام وفاقی وزرا، مشیر اور وزیر مملکت رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہیں لیں گے، معاونیں خصوصی نے بھی رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وزرا گیس، پانی اور بجلی کا بل
ذاتی جیب سے ادا کریں گے، اس کے علاوہ وزرا سے لگژری گاڑیاں واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، تمام لگژری گاڑیا ں واپس لی جارہی ہیں ان کو نیلام کیاجائیگا جہاں ضرورت ہوگی وزرا کو سکیورٹی کی ایک گاڑی دی جائے گی، وزرا کا معاون عملہ غیر ملکی دوروں پر ساتھ نہیں جائے گا اور وزرا غیرملکی دوروں میں فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قیام نہیں کریں گے، افسران اپنے بجٹ میں ضروری تبدیلیاں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وزرا کے جون 2024 تک لگژری گاڑیاں خریدنے پر پابندی لگادی گئی ہے، کابینہ کا کوئی رکن یا سرکاری افسر لگژری گاڑی استعمال نہیں کرے گا، ان سینیئرز افسران سے بھی سرکاری گاڑیاں واپس لی جائیں گی جنہیں گاڑیوں کا الانس ملتا ہے۔شہباز شریف نے بتایا کہ وزرا اور سرکاری افسر بزنس کلاس میں سفر نہیں کریں گے، وزرا اندرون و بیرون ملک اکانومی کلاس میں سفر کریں گے، زوم کانفرنسز کو فروغ دیں گے تاکہ سفری اخراجات میں کمی لائی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ آئندہ دو سال تک کوئی انتظامی یونٹ نہیں بنایا جائے گا، وفاقی حکومت کیاندر کوئی نیا شعبہ نہیں بنایاجائیگا، سنگل ٹریژری اکانٹ بنایا جائے گا، سرکاری ملازمین کو ایک سے زائد پلاٹ الاٹ نہیں کیا جائے گا، شہر کے وسط میں موجود سرکاری رہائش گاہیں فروخت کی جائیں گی، وزرا اور سرکاری افسران کے لیے ٹان ہاس بنائیں گے۔