بدھ‬‮ ، 04 جون‬‮ 2025 

سرکاری اراضی بیچی جائے تو پاکستان کا قرضہ 4 بار ادا ہو سکتا ہے، شبر زیدی

datetime 12  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آئی این پی ) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ تمام سرکاری زمین بیچ دی جائے تو پاکستانی قرضے 4 مرتبہ ادا ہو سکتے ہیں۔ روٹری کلب کراچی کے تحت پاکستان کے جاری معاشی بحران پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ جیو پولیٹکس کو اپنے فائدے کیلیے استعمال کیاجائے، ایران سے بھارت جانے والی پائپ لائن پر ہم بدمعاش بن کر بیٹھے ہیں۔

علاقائی تجارت کو فروغ دیں، بھارت کو سیمنٹ بیچیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہ ہونے پر شبر زیدی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہم سے قرض لے کر چین کو ادائیگیاں نہ کریں، فوج اور تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھنا ہوگا۔ شبر زیدی نے معاشی پالیسی بنانے والوں کا کورٹ مارشل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا روپیہ 49 سے 85 جبکہ پاکستان کا روپیہ 57 سے 270 ہوگیا ہے، ہر 5 سال بعد جاری کھاتوں کا خسارہ اور مہنگائی کا طوفان ہو جاتا ہے، ڈیفالٹ کیا تو کوئی آفت نہیں آنی، روس اور یوکرین نے ڈیفالٹ کیا جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا انھوں نے ترقی کی، اگر لون نہیں دے رہا تو ری اسٹرکچرنگ ہوگی، انھوں نے کہا کہ مغربی پاکستان 4.5 فیصد کا دفاعی بجٹ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ پاکستان 27 رمضان کو بنا تھا نہیں ٹوٹے گا یہ بکواس بند ہونا چاہیے، 1970 میں نظریہ پاکستان ختم ہو گیا جبکہ معیشت بھی1970سے امپورٹ پر مبنی ہے، اگر جغرافیائی تبدیلی آئی تب بھی کراچی اپنی جگہ رہے گا۔

شبرزیدی نے کہا کہ جب بھی شرح نمو 5سے 6فیصد ہوتی ہے کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے، امپورٹ مسائل پاکستان کا جینیٹک مسئلہ ہے، ہم معاشی طور پر کمزور تھے اور کمزور ہیں، ٹیکس وصولیوں اور لوگوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے والی ریاست ناکام ریاست ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف دونوں نے ایسا کیا جب وہ اسلام آباد سے نکالے جاتے ہیں تو انھیں پنڈی بہت برا لگنے لگتا ہے۔

ساری پارٹیاں الیکشنز میں پنڈی کی حمایت چاہتی ہیں، انھوں نے کہا کہ افراتفری کا سب سے بڑا فائدہ کرپٹ بزنس مینوں کو ہورہا ہے،کرپٹ بزنس مینوں نے نواز شریف کو 1992 میں وزیر اعظم بنایا۔ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے کم از کم 108 ارب ڈالر بیرون ملک منتقل کیا، ان سب کی یورپ امریکا میں پراپرٹیز ہیں، یہ سب میرا کیا ہوا کام ہے کہ اب ڈالر لینے سے پہلے پوچھا جاتا ہے، حوالے کی سرگرمیوں کو کوئی مائی کا لال نہیں روک سکتا، حوالے کے پیسے کراچی میں کہاں سے ملتے ہیں سب کو معلوم ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 3 فیصد ماہانہ پر رقم کاشتکاروں کو بطور قرض دی جاتی ہے، کرپشن کی رقم آٹا، دال اور اجناس میں ڈال دی گئی ہے، سیمینار سے روٹری کلب کراچی کے سربراہ نوید خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



گردش اور دھبے


وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…