بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سرکاری اراضی بیچی جائے تو پاکستان کا قرضہ 4 بار ادا ہو سکتا ہے، شبر زیدی

datetime 12  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آئی این پی ) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ تمام سرکاری زمین بیچ دی جائے تو پاکستانی قرضے 4 مرتبہ ادا ہو سکتے ہیں۔ روٹری کلب کراچی کے تحت پاکستان کے جاری معاشی بحران پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ جیو پولیٹکس کو اپنے فائدے کیلیے استعمال کیاجائے، ایران سے بھارت جانے والی پائپ لائن پر ہم بدمعاش بن کر بیٹھے ہیں۔

علاقائی تجارت کو فروغ دیں، بھارت کو سیمنٹ بیچیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہ ہونے پر شبر زیدی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہم سے قرض لے کر چین کو ادائیگیاں نہ کریں، فوج اور تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھنا ہوگا۔ شبر زیدی نے معاشی پالیسی بنانے والوں کا کورٹ مارشل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا روپیہ 49 سے 85 جبکہ پاکستان کا روپیہ 57 سے 270 ہوگیا ہے، ہر 5 سال بعد جاری کھاتوں کا خسارہ اور مہنگائی کا طوفان ہو جاتا ہے، ڈیفالٹ کیا تو کوئی آفت نہیں آنی، روس اور یوکرین نے ڈیفالٹ کیا جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا انھوں نے ترقی کی، اگر لون نہیں دے رہا تو ری اسٹرکچرنگ ہوگی، انھوں نے کہا کہ مغربی پاکستان 4.5 فیصد کا دفاعی بجٹ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ پاکستان 27 رمضان کو بنا تھا نہیں ٹوٹے گا یہ بکواس بند ہونا چاہیے، 1970 میں نظریہ پاکستان ختم ہو گیا جبکہ معیشت بھی1970سے امپورٹ پر مبنی ہے، اگر جغرافیائی تبدیلی آئی تب بھی کراچی اپنی جگہ رہے گا۔

شبرزیدی نے کہا کہ جب بھی شرح نمو 5سے 6فیصد ہوتی ہے کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے، امپورٹ مسائل پاکستان کا جینیٹک مسئلہ ہے، ہم معاشی طور پر کمزور تھے اور کمزور ہیں، ٹیکس وصولیوں اور لوگوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے والی ریاست ناکام ریاست ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف دونوں نے ایسا کیا جب وہ اسلام آباد سے نکالے جاتے ہیں تو انھیں پنڈی بہت برا لگنے لگتا ہے۔

ساری پارٹیاں الیکشنز میں پنڈی کی حمایت چاہتی ہیں، انھوں نے کہا کہ افراتفری کا سب سے بڑا فائدہ کرپٹ بزنس مینوں کو ہورہا ہے،کرپٹ بزنس مینوں نے نواز شریف کو 1992 میں وزیر اعظم بنایا۔ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے کم از کم 108 ارب ڈالر بیرون ملک منتقل کیا، ان سب کی یورپ امریکا میں پراپرٹیز ہیں، یہ سب میرا کیا ہوا کام ہے کہ اب ڈالر لینے سے پہلے پوچھا جاتا ہے، حوالے کی سرگرمیوں کو کوئی مائی کا لال نہیں روک سکتا، حوالے کے پیسے کراچی میں کہاں سے ملتے ہیں سب کو معلوم ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 3 فیصد ماہانہ پر رقم کاشتکاروں کو بطور قرض دی جاتی ہے، کرپشن کی رقم آٹا، دال اور اجناس میں ڈال دی گئی ہے، سیمینار سے روٹری کلب کراچی کے سربراہ نوید خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…