منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سرکاری اراضی بیچی جائے تو پاکستان کا قرضہ 4 بار ادا ہو سکتا ہے، شبر زیدی

datetime 12  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آئی این پی ) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ تمام سرکاری زمین بیچ دی جائے تو پاکستانی قرضے 4 مرتبہ ادا ہو سکتے ہیں۔ روٹری کلب کراچی کے تحت پاکستان کے جاری معاشی بحران پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ جیو پولیٹکس کو اپنے فائدے کیلیے استعمال کیاجائے، ایران سے بھارت جانے والی پائپ لائن پر ہم بدمعاش بن کر بیٹھے ہیں۔

علاقائی تجارت کو فروغ دیں، بھارت کو سیمنٹ بیچیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہ ہونے پر شبر زیدی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہم سے قرض لے کر چین کو ادائیگیاں نہ کریں، فوج اور تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھنا ہوگا۔ شبر زیدی نے معاشی پالیسی بنانے والوں کا کورٹ مارشل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا روپیہ 49 سے 85 جبکہ پاکستان کا روپیہ 57 سے 270 ہوگیا ہے، ہر 5 سال بعد جاری کھاتوں کا خسارہ اور مہنگائی کا طوفان ہو جاتا ہے، ڈیفالٹ کیا تو کوئی آفت نہیں آنی، روس اور یوکرین نے ڈیفالٹ کیا جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا انھوں نے ترقی کی، اگر لون نہیں دے رہا تو ری اسٹرکچرنگ ہوگی، انھوں نے کہا کہ مغربی پاکستان 4.5 فیصد کا دفاعی بجٹ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ پاکستان 27 رمضان کو بنا تھا نہیں ٹوٹے گا یہ بکواس بند ہونا چاہیے، 1970 میں نظریہ پاکستان ختم ہو گیا جبکہ معیشت بھی1970سے امپورٹ پر مبنی ہے، اگر جغرافیائی تبدیلی آئی تب بھی کراچی اپنی جگہ رہے گا۔

شبرزیدی نے کہا کہ جب بھی شرح نمو 5سے 6فیصد ہوتی ہے کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے، امپورٹ مسائل پاکستان کا جینیٹک مسئلہ ہے، ہم معاشی طور پر کمزور تھے اور کمزور ہیں، ٹیکس وصولیوں اور لوگوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے والی ریاست ناکام ریاست ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف دونوں نے ایسا کیا جب وہ اسلام آباد سے نکالے جاتے ہیں تو انھیں پنڈی بہت برا لگنے لگتا ہے۔

ساری پارٹیاں الیکشنز میں پنڈی کی حمایت چاہتی ہیں، انھوں نے کہا کہ افراتفری کا سب سے بڑا فائدہ کرپٹ بزنس مینوں کو ہورہا ہے،کرپٹ بزنس مینوں نے نواز شریف کو 1992 میں وزیر اعظم بنایا۔ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے کم از کم 108 ارب ڈالر بیرون ملک منتقل کیا، ان سب کی یورپ امریکا میں پراپرٹیز ہیں، یہ سب میرا کیا ہوا کام ہے کہ اب ڈالر لینے سے پہلے پوچھا جاتا ہے، حوالے کی سرگرمیوں کو کوئی مائی کا لال نہیں روک سکتا، حوالے کے پیسے کراچی میں کہاں سے ملتے ہیں سب کو معلوم ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 3 فیصد ماہانہ پر رقم کاشتکاروں کو بطور قرض دی جاتی ہے، کرپشن کی رقم آٹا، دال اور اجناس میں ڈال دی گئی ہے، سیمینار سے روٹری کلب کراچی کے سربراہ نوید خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…