کراچی (این این آئی)سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ملک دیوالیہ ہوچکااب بہت زیادہ فرق نہیں پڑنا، روس اور یوکرین نے ڈیفالٹ کیا، تو کوئی آفت نہیں آنی، جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا ترقی کی۔سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے روٹری کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے ہم سے قرض لے کر چین کو ادائیگیاں نہ کریں،
تمام سرکاری زمین بیچ دیں توقرض چار بارادا ہو جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ہر 5 سال بعد جاری کھاتوں کاخسارہ اور مہنگائی کاطوفان آتاہے، بھارت کاروپیہ 49 سے 85 جبکہ پاکستان کا 57 سے270 ہوگیا۔سابق چیرمین ایف بی آر نے کہا کہ 1970 سے امپورٹ پر مبنی معیشت ہے، سارے معیشت دان نالائق ہیں یا منافق ہیں، اس بارنیا یہ ہے کہ فارن پالیسی معاملات سے پیسے نہیں بن رہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا مسلم لیگ کے پاس پاکستان بنانے سے پہلے معاشی پلان تھا؟ 5 سال میں پاکستان کاکیامستقبل ہے،یہ عمران خان بتائیں گییاشہبازشریف۔شبر زیدی نے کہا کہ کیا سوشل میڈیا پر بیٹھ کر معاشی پالیسیاں بنیں گی؟ کرپشن کا 85 فیصدحصہ بزنس مینوں کے پاس جاتا ہے، کرپٹ بزنس مینوں نے نواز شریف کو 1992 میں وزیر اعظم بنایا، سب کی یورپ امریکا میں پراپرٹیز ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ میرا کیا ہوا کام ہے کہ اب ڈالر لینے سے پہلے پوچھا جاتا ہے، حوالے کو کوئی مائی کا لال نہیں روک سکتا، کرپشن کی رقم آٹا دال اور اجناس میں ڈال دی گئی ہے۔شبرزیدی نے کہا کہ 3 فیصد ماہانہ پررقم کسانوں کودیدی جاتی ہے، حوالیکے پیسے کراچی میں کہاں سیملتیہیں سب کو معلوم ہے، کرپشن کے پیسیسے 3 فیصدقرض سے سستی اجناس بھی لی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمرہ زیارات پر 2 ارب ڈالر خرچ ہوتا ہے، غیر ملکی ایر لائنز کو بند کیا جائے، سی پیک کی لال بتی کچھ نہیں ہے،اسے بند کریں۔انہوں نے کہا کہ تیل کا بیج پاکستان میں اگائیں اور بجلی میں 3 ارب ڈالر بچائیں، ساری پارٹیاں الیکشن میں پنڈی کی حمایت چاہتی ہیں، فوج اور تمام سیاسی جماعتوں کو بیٹھنا ہوگا۔