ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

کیا سرفراز احمد کے 4 سال ضائع ہونے پر بابر اعظم کو کوئی پچھتاوا ہے؟ صحافی کے سوال پر قومی کپتان کا حیران کن جواب

datetime 9  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک، یو این پی )قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا ہے کہ سرفراز احمد نے ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے ہمت نہیں ہاری، اپنے حق کا انتظار کیا اور موقع ملنے پر اپنی اہلیت ثابت کی،ایک اچھے اور عظیم کھلاڑی کی

یہی نشانی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کے چار سال ضائع ہونے پر مجھے کوئی پچھتاوا نہیں،کپتان اور سلیکٹرز کا ایک پیج پر ہونا بہت ضروری ہوتا ہے، ان کے درمیان کمیونیکیشن ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ اور وائٹ بال کرکٹ کے لیے الگ الگ ٹیمیں ہونی ضروری ہے لیکن ہم اپنے کھلاڑیوں کی انجریز کی وجہ سے ایسا نہیں کرسکے۔علاوہ ازیں  نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ون ڈے سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کے بعد پریس کانفرنس کے دوران نجی میڈیا کے صحافی نے بابر اعظم سے سوال کیا کہ اس میں شک نہیں کہ آپ عظیم بیٹسمین بننے کی راہ پر ہیں لیکن ماضی میں بھی سچن ٹنڈولکر،برائن لارا اور سعید انور جیسے عظیم بیٹسمین ایک اچھے کپتان ثابت نہ ہوسکے، ہوم گراؤنڈز پر 8 ٹیسٹ میچز ہوئے لیکن ہم ایک بھی جیت نہ سکے لہٰذا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو ٹیسٹ کپتانی چھوڑدینی چاہیے تاکہ آپ اچھے بیٹسمین بن سکیں؟بابر اعظم نے صحافی کے سوال کو تحمل سے سنا اور پھر کپتانی چھوڑدینے کا سوال نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال سے اب وائٹ بال ہورہی ہے ٹیسٹ میچز گزر چکے ہیں، اگر اب آپ کے پاس وائٹ بال کے حوالے سے کوئی سوال ہے تو وہ پوچھ لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…