جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 8 سال بیت گئے، والدین آج بھی انصاف کے منتظر

datetime 16  دسمبر‬‮  2022 |

پشاور (این این آئی)پشاور میں 8 سال قبل ہونے والے سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والوں کی آٹھویں برسی انتہائی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی،شہید بچوں کے والدین نے کہا ہے کہ سانحے کو 8 سال گزرنے کے باوجود وہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔تفصیلات کے مطابق سال 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر

حملے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین نے احتجاجی ریلی نکالی۔سانحہ آرمی پبلک اسکول ملکی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جب دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے اسکول پر حملہ کیا تھا اور 130 سے زائد طالب علموں سمیت 150 لوگوں کو شہید کردیا تھا۔آرمی پبلک اسکول کی آٹھویں برسی کے موقع پر شہید بچوں کے والدین خیبر روڈ پر جمع ہوئے اور سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔والدین نے آرمی پبلک اسکول سے لے کر ورسک روڈ تک احتجاجی مارچ کیا، والدین پشاور کے کور کمانڈر سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔احتجاج میں شریک اسکول حملے میں شہید ہونے والے طالبعلم کے والد محمد طاہر نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کررہے ہیں اور اپنے مطالبات اور شکایات متعلقہ اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 8 سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں لیکن بدقسمتی سے کوئی بھی ہمارے لیے کچھ نہیں کررہا۔محمد طاہر نے کہا کہ وہ 16 دسمبر کو سرکاری چھٹی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن عہدیداروں کی جانب سے بار بار وعدوں کے باوجود ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے زبردستی ہمیں روکنے کی کوشش کی اور احتجاج میں شریک ایک شخص کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی کی جن کا بیٹا آرمی پبلک اسکول پر حملے میں شہید ہوگیا تھا۔انہوں نے شکایت کی کہ حکومت اور اعلیٰ حکام کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کی تقریب میں شرکت نہیں کی گئی۔بعد ازاں ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے حکام خیبر روڈ پہنچے اور مظاہرین سے بات چیت کی، مظاہرین نے خیبرروڈ کی ایک جانب جانے والی سڑک کو بلاک کردیا جس کے نتیجے میں ٹریفک جام ہوگیا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…