دوحہ (این این آئی)قطر میں فیفا ورلڈکپ کے دوران ایران کی دو خواتین کو اسٹیڈیم میں داخلے سے روک دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ایران اور ویلز کے درمیان میچ کے آغاز سے قبل سیکورٹی اسٹاف نے ایک خاتون مہسا امینی کی شرٹ اور پرچم پر ‘‘سیاسی، جارحانہ، یا امتیازی پیغامات’’ کے باعث اسٹیڈیم میں داخلے سے روک دیا تھا۔اسی طرح اسٹیڈیم میں موجود ایک خاتون اور مرد کو مہسا امینی کی شرٹ لانے اور پرچم پر خواتین کی آزادی کے نعرے درج ہونے پر اسٹیڈیم سے نکال دیا گیا۔میچ سے قبل اسٹیڈیم کے اندر ایک خاتون جس کی آنکھوں سے گہرے سرخ آنسو نکلے ہوئے تھے، فٹ بال کی جرسی کو اونچا تھامے ہوئے تھی جس کی پشت پر مہسا امینی کا نام درج تھا جبکہ مرد نے ایران کا جھنڈا تھام رکھا تھا جس پر امتیازی پیغامات لکھے تھے۔مہسا امینی کی دو ماہ کی پولیس حراست میں موت ہوئی تھی، جس کے بعد سے ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔قبل ازیں قطر نے اسٹیڈیم میں شائقین کو مختصر لباس یعنی (کندھوں کو کْھلا رکھنے یا گھٹنے سے اوپر) کپڑے پہن کر میچ دیکھنے پابندی عائد کررکھی ہے۔