لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی کال پر پارٹی چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے،بعض مقامات پر مظاہرین نے دھرنے بھی دئیے، کئی مقامات پر مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر شاہراؤں کو عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا
جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں،مشتعل مظاہرین نے گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے کے بالکل ساتھ آگ لگا دی جبکہ دروازہ توڑنے کی بھی کوشش کی گئی، مشتعل مظاہرین نے گورنر ہاؤس کے داخلی راستے پر لگے بیرئیرز،سی سی ٹی وی کیمرے، استقبالیہ کیبن کے شیشے اور گلوب بھی توڑ دئیے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی۔ مرکزی و صوبائی رہنماؤں کی قیادت میں کارکنان مرکزی شاہراہوں پر جمع ہو گئے اور وفاقی حکومت کے خلاف اور اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ تحریک انصاف کے سٹوڈنٹس ونگ اور لائرز ونگ کی جانب سے مال روڈ پر گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔تحریک انصاف کے مشتعل کارکنوں نے گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے کے بالکل قریب ٹائروں کو آگ لگا دی جس سے آگ کے شعلے بلند ہوتے رہے۔ اس دووران مظاہرین کی جانب سے گورنر ہاؤس کے دروازے پر لاتیں بھی برسائی گئی اور اسے توڑنے کی کوشش کی گئی،کئی مظاہرین دروازے کے اوپر چڑھ کر حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ کارکنان کی جانب سے گورنر ہاؤس کے مرکزی دروزے پر لگے بیرئیرز،سی سی ٹی وی کیمرے اورگلوب توڑ دیئے گئے۔ پولیس افسران کی جانب سے مشتعل مظاہرین کو سمجھا کر مرکزی دروازے سے دور کر دیا گیا۔
تحریک انصاف کے کارکنان نے فیروز پور روڈ پر مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے اور دھرنا دیا جس سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر رہا۔ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے میٹرو بس سروس کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف کے کارکنان نے کلمہ چوک اور شنگھائی پل کے قریب ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرے کئے
جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا اور گاڑیوں کی قطاریں لگی رہیں جبکہ اس موقع پر دھرنا بھی دیا گیا۔تحریک انصاف داتا گنج بخش ٹاؤن لاہور کے کارکنان نے بابوصابو چوک پر احتجاج کیا جس سے شہر میں داخل ہونے اور باہر جانے والے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہربنس پورہ میں رنگ روڈ بلاک کرکے پارٹی چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔
احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری،خیبر پختوانخواہ شاہ فرمان،صوبائی وزیر عاطف خان،شہرام تراکئی کی قیادت میں تحریک انصاف کے کارکنان نے ٹھوکر نیاز بیگ کے مقام پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر مرکزی شاہراہ کو عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس کی وجہ سے ٹھوکر نیاز بیگ اور ملحقہ شاہراہوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
سینیٹر اعجاز احمد چوہدری نے واقعہ کی فور ی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس واقعہ پر آئی جی پنجاب کوبرطرف کیا جائے،شہباز شریف اوررانا ثنااللہ کو بھی عہدوں سے ہٹایا جائے۔پی ٹی آئی راوی اور شالامار ٹاؤن کے کارکنان نے شاہدرہ چوک پر جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے جی ٹی روڈ پر بھی ٹریفک کا نظام درہم ہو گیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے ہربنس پورہ چوک اوربھٹہ چوک پر بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔مظاہرین وفاقی حکومت کے خلاف اور اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے احتجاج کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔تحریک انصاف کے کارکنان گلبرگ کے علاقہ لبرٹی میں بھی احتجاجی مظاہر ہ کیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام کافی دیر تک تعطل کا شکار رہا۔