لاہور (این این آئی) پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین، سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملے کے ملزم نوید سے ابتدائی تفتیش میں مختلف انکشافات سامنے آگئے،حملے کے ملزم اور تفتیش کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے سپرد کر دی گئی جبکہ ملزم کاسچ جھوٹ جانچنے کے لیے پولی گراف ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔
ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے کنٹینر سے 15سے 20قدم کے فاصلے پر پورا بریسٹ فائر کیا، تاہم 8گولیاں چلنے کے بعد ایک گولی پستول میں پھنس گئی۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نوید نشے کا عادی ہے، جس نے پولیس کو بتایا ہے کہ اس نے پستول کے ساتھ 46گولیاں بھی خریدیں۔حملہ آور نے پہلے مسجد کی چھت استعمال کرنے کی کوشش کی، نمازِ عصر کی وجہ سے پولیس نے ملزم کو چھت پر نہ جانے دیا۔ملزم نوید بائی پاس روڈ کے ذریعے جائے وقوع تک پہنچا، ملزم مارچ کے شرکا کو نماز پڑھنے اور کنٹینر پر لگے پارٹی ترانے بند کرانے کا کہتا رہا۔ذرائع کے مطابق عمران خان پر حملے کے بعد حساس اداروں کی جانب سے آزادی مارچ کے کنٹینر کو سیل کردیا گیا تھا اور ساتھ ہی جائے وقوعہ سے 11خول بھی ملے ہیں۔جس میں سے 9خول پستول اور 2بڑی گن کے ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق پستول سے زیادہ فائر ہوئے اور بڑی گن سے کم فائر کیے گئے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ عمران خان پر حملے کے مرکزی ملزم نوید کو تفتیش کے لیے پہلے ہی لاہور منتقل کر دیا گیا ہے،ملزم کو چوہنگ میں قائم سی ٹی ڈی کے سیل میں پہنچا دیا گیا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزم نوید سے سی ٹی ڈی سمیت دیگر اداروں نے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان پر فائرنگ کے ملزم کے بیان میں سچ جھوٹ جانچنے کے لیے پولی گراف ٹیسٹ کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان جمعرات کے روز وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا۔