لاہور (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان پر جمعرات کے روز وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں ملوث نوید نامی جس ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اس سے ابتدائی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ تفتیشی ٹیم کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے
ملزم نوید نے بتایا کہ وہ موٹر سائیکل پرسوار ہو کر جائے وقوعہ پر پہنچا اور جائے وقوعہ پر پہنچنے کے لئے اس نے وزیر آباد بائی پاس کا راستہ اختیار کیا۔ جائے وقوعہ پر پہنچ کر ملزم نوید نے عمران خان کے کنٹینر کے قریب واقع ایک مسجد کی چھت پر جانا چاہا تو نماز عصر کا وقت ہونے کی وجہ سے وہاں پر تعینات پولیس نے ملزم کو مسجد کی چھت پر جانے پے روک دیا جس پر ملزم نے کنٹینر کو ٹارگٹ کرنے کیلئے جگہ کا انتخاب کیا اور اسی جگہ سے کنٹینر پر فائر کئے۔ ملزم کی جانب سے کئے گئے انکشاف میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزم نے عمران خان کو قتل کرنے کے لئے 9 رائونڈ فائر کئے جس کے خول پولیس نے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ تفتیشی ٹیم کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ملزم نوید نے بتایا کہ واردات میں استعمال ہونے والا پستول اس نے اپنے ایک دوست وقاص سے 20 ہزار روپے میں خریدا تھا۔ دیسی ساخت کے پستول کے ساتھ وقاص نے اسے 26 گولیاں بھی دیں۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ اس کا دوست وقاص جو وزیر آباد کا ہی رہائشی ہے، نے یہ پستول سیالکوٹ کے ایک رہائشی فیصل بٹ سے خریدا تھا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ جب بھی اذان ہو رہی ہوتی تھی تو عمران خان کے کنٹینر سے سائونڈ سسٹم چلتا رہتا تھا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نوید کچھ عرصہ تک سعودی عرب میں مقیم رہا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے اسرائیل سے بڑھتے ہوئے تعلقات کے پیش نظر اس نے پاکستان واپسی کا فیصلہ کیا اور وہ پاکستان واپس آ گیا۔ تفتیش کے مطابق ملزم نشے کا عادی ہے اور مذہبی رجحان رکھتا ہے۔ پولیس نے ملزم کا جو موبائل فون قبضے میں لیا ہے اس میں 26 مذہبی شخصیات کے بیانات ریکارڈ ہیں جو ملزم سنا کرتا تھا۔ تفتیشی ٹیم نے ملزم کا موبائل فون فرانزک کے لئے بھجوا دیا ہے جبکہ تفتیش میں مزید انکشافات کی توقع ہے