اسلام آباد(این این آئی) ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم پہلی بار منظر عام پر آئے اور پریس کانفرنس کے دور ان صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔پریس کانفرنس کے دور ان ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے کہا کہ مجھے احساس ہے کہ آپ سب مجھے اپنے درمیان دیکھ کر حیران ہیں،
میں آپ سب کی حیرانی کو اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں، میری ذاتی تصاویر اور تشہیر پر میری پالیسی ایک سال سے واضح ہے جس پر میں اور میری ایجنسی سختی سے پابند ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ میرا منصب اور میرے کام کی نوعیت ایسی ہے کہ مجھے اور میری ایجنسی کو پس منظر میں رہنا ہے لیکن آج کا دن کچھ مختلف ہے، میں اپنی ذات کے لیے نہیں اپنے ادارے کیلئے آیا ہوں، جس کے جوان دن رات اس وطن کی خاطر اپنے جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں، پوری دنیا میں پاکستان کی دفاع کا ہراول دستہ بن کر کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب ان جوانوں کو جھوٹ کی بنیاد پر بلاجواز تضحیک اور تنقید کا نشانہ بنایا گیا لہٰذا اس ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے میں خاموش نہیں رہ سکتا، جب ایک جانب سے جھوٹ اتنی روانی سے بولا جائے کہ ملک میں فساد کا خطرہ ہو تو سچ کی طویل خاموشی بھی ٹھیک نہیں ہے، میں کوشش کروں گا کہ بلا ضرورت سچ نہ بولوں، قوم نے میرے منصب اور مجھ پر یہ بوجھ ڈالا ہے کہ میں ان رازوں کو اپنے سینے میں لے کر قبر میں چلا جاؤں لیکن جہاں ضرورت محسوس ہوگی میں وہ راز آپ کے سامنے رکھوں گا تاکہ اپنے جوانوں اور شہدا کا دفاع کر سکوں۔انہوں نے کہا کہ آپ نے دیکھا کہ لسبیلہ میں ہمارے جوان اس مٹی کی خاطر شہید ہوئے لیکن ان کا بھی مذاق بنایا گیا۔