اسلام آباد ( آن لائن)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو لانگ مارچ کے لئے 25 اکتوبر کی تاریخ تجویز کی گئی ہے تاہم لانگ مارچ سے متعلق حتمی تاریخ کا فیصلہ خود عمران خان ہی کریں گے ۔لانگ مارچ کی تیاریوں کے لئے ڈویژنل پارٹیوں ہیڈ کوارٹرز کو بھی ہدایات
دی گئیں ہیں تاہم ابھی تک پی ٹی آئی کے کارکنوں نے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے کوئی جوش و خروش نہیں دکھایا اور اس کی بڑی وجہ لانگ مارچ پر اٹھنے والے اخراجات ہیں کہ وہ اخراجات کون برداشت کرے گا ۔ذرائع کے مطابق پارٹی کے رہنمائوں نے عمران خان کو تجویز کیا ہے کہ 25 اکتوبر تک لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان کر دیں اور اگر حکومت الیکشن کی تاریخ نہ دے تو پھر ان کے خلاف دمادم مست قلندر کیا جائے ،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحریک انصاف لانگ مارچ کی حکمت عملی خفیہ رکھ رہی ہے لیکن یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب سے بیک وقت اسلام آباد پر چڑھائی کی جائے ،وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی راستوں کو جام کر کے لوگوں کا داخلہ بند کر دیا جائے اور حکومت اسلام آباد میں محصور ہو کررہ جائے ،پہلے مرحلے میں راولپنڈی اور ٹیکسلا کے کارکن داخلی راستوں پر پہنچیں گے اور اس کے بعد مختلف ریلیاں ،جلوس اسلام آباد کا رخ کریں گے تاہم وفاقی حکومت نے بھی تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں۔