لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب میں پی ڈی ایم کا اِن ہاؤس تبدیلی کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ ضمنی الیکشن کے نتائج نے پنجاب میں وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی حکومت کو محفوظ کر دیا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پنجاب میں ضمنی انتخابات میں بدترین شکست۔ پی ڈی ایم کا اِن ہاؤس
تبدیلی کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سے بیک ڈوررابطے رکھنے والے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے نتائج کے بعد رابطے منقطع کر دئیے۔باغی ارکان نے مؤقف اپنایا کہ مسلم لیگ ن نے اپنی 2 نشستیں کھو دیں، یہ ہمیں کیا بچائیں گے یا آئندہ انتخابات میں جتوائیں گے۔ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان نے اپنی پارٹی کے ساتھ ہی رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے ضمنی انتخابات کے بعد پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کا منصوبہ بنایا تھا۔ منصوبے کے تحت پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی 3 مرحلوں میں مکمل ہونی تھی۔ پہلے مرحلے میں سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونا تھی۔ دوسرے مرحلے میں ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانی تھی۔کامیابی کی صورت میں پنجاب اسمبلی کےرواں سیشن کوغیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنا تھا۔تیسرے مرحلے میں گورنرپنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا تھا۔ ضمنی انتخابات میں خلاف توقع نتائج کے بعد پی ڈی ایم کی ان ہاؤس تبدیلی کی خواہش ادھوری رہ گئی۔ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف اور ق لیگ کی پنجاب میں حکومت مستحکم ہو گئی، پنجاب مسلم لیگ نواز کا گڑھ تصور کیا جاتا تھا، اب موجودہ سیاسی صورتحال میں آئندہ ن لیگ کا حکومت بنانے کا امکان کم دکھائی دے رہا ہے۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے بھی پی ڈی ایم کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔