اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے شہباز گِل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں ان کو 6 اکتوبر کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیدیا۔شہباز گِل کیس میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا جج مقرر ہیں، سماعت میں شہباز گِل
عدالت سے غیر حاضر رہے جبکہ پروسیکیوٹر رضوان عباسی پیش ہوئے۔پولیس نے شہباز گِل کے خلاف چالان سیشن کورٹ میں پیش کر دیا۔پولیس چالان پر ٹرائل کے لیے شہباز گِل کی طلبی کا سمن جاری کر دیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغاوت کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی ضمانت 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی تھی۔دوسری جانبچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے دست راست شہباز گل نے سائفر گم ہونے کی خبر پر طنزیہ انداز میں ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ ن لیگ والوں کا سائفر کھو گیا، ان کو انگریزی پڑھنی نہیں آتی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں شہباز گل نے کہا کہ ن لیگ والوں کا سائفر کھو گیا، ان کو انگریزی پڑھنی نہیں آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہی سائفر ہے جو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے سابق اسپیکر اسد قیصر کو بھیجا تھا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسپیکر نے یہ سائفر چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوایا تھا، حکومت کو اپنا کھویا ہوا سائفر چیف جسٹس سے ملے گا۔