جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

ہم اللہ تعالی کی رضا کے لیے کام کرتے ہیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی

datetime 31  اگست‬‮  2022 |

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر لاہور پولیس نے تین بچے باپ سے بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کر دئیے جس پر چیف جسٹس نے بچے بازیاب کروانے پر سی سی پی او لاہور کی تعریف کی ،کمرہ عدالت میں باپ کے بلا وجہ بولنے پر عدالت نے

اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو جیل بھیجتا ہوں ،بچوں کو ماں کے پاس جانے دو۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے تین بچوں کی والد سے بازیابی کے لئے درخواست پر سماعت کی ۔ سی سی پی او لاہور نے بچے بازیاب کر اکے عدالت میں پیش کیے ۔بڑی بیٹی نے ماں کے پاس جانے سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے کہا کہ بیٹا آپ خاموش رہو عدالت کا کہنا مانتے ہیں۔ بچی نے کہا کہ میںبڑی ہوچکی ہوں مجھے ماں کے پاس نہیں جانا ۔ بچی نے استدعا کی کہ میرے بابا کا موقف سنا جائے ۔آپ کا کہنا ہم مانتے ہیں اور آپ بھی ہمارا کہنا مانیں ۔عدالت بچوں کو باپ کے طور پر ٹریٹ کرتی ہے ،ہم اللہ تعالی کی رضا کے لیے کام کرتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے بچوں کے والد سے استفسار کیا آپ نے ٹرائل کورٹس کے آرڈر کی خلاف وزری کیوں کی ۔ بچوں کے والد نے کہا کہ بچوں کی حوالگی کے حوالے سے اعلی عدلیہ کے آرڈر موجود ہیں ۔مجسٹریٹ درجہِ اول سے لے کر اعلی عدلیہ کے ججز کے آرڈر کی ایک ہی ویلیو ہے ۔آپ جیسے والدین کی وجہ سے بچوں کو عدالتوں میں آنا پڑ رہا ہے ،آپ جب باپ بنتے ہیں اپنی انا ء کو ختم نہیں کرتے ،آپ لوگوں کو احساس ہی نہیں کہ بچوں کی خاطر انا ء ختم نہیں کی ،آپ دونوں میاں بیوی نے بچوں کی زندگی تباہ کردی ہے ،ہمارے گھروں میں بھی مسائل ہوتے ہیں ،

کیا ہمارے گھروں میں مسائل نہیں ہیں ،مگر اپنے گھر کو سنبھالتے ہیں ،آپ نے اپنا گھر بچانا تھا ،آپ دونوں میاں بیوی بچوں کو عدالتوں میں دھکے دلوا رہے ہیں ۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے تینوں بچوں کو اپنے چیمبر میں بلوا لیا ۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے بڑا افسوس ہوا کہ ماں باپ انا ء کی خاطر بچے پریشا نی جھیل رہے ہیں ،مجھے انتہائی افسوس ہوا ،باپ کے منہ سے ایک بات نہیں نکلی کہ بچوں کی بہتر مستقبل کی خاطر آپ آرڈر فرما دیں ،ہم گناہگار انسان ہیں اللہ تعالی کی ذات ہمیں معاف کرتی ہے ،جس گھر میں یہ بات ہو کہ میں ٹھیک ہوں فیملی کا دوسرا غلط ہے ،پھر وہ گھر تباہ ہوتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…