اسلام آباد (نیوز ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) بیرون ملک سے موبائل فون لانے والوں کے لیے ٹیکس میں کمی کا جائزہ لے رہا ہے، جس سے اوورسیز پاکستانیوں کو خاصی سہولت ملنے کی امید ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بتایا کہ استعمال شدہ یا کم مالیت والے موبائل فونز پر ڈیوٹی کم کرنے کی تجاویز پر کام جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مارچ 2026 تک حتمی سفارشات رپورٹ کی صورت میں تیار کرلی جائیں گی۔
اجلاس میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں فروخت ہونے والے موبائل فونز میں سے صرف 6 فیصد فون درآمد کیے جاتے ہیں، جبکہ 94 فیصد ڈیوائسز مقامی سطح پر تیار ہو رہی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی مینوفیکچررز پر ٹیکس کی شرح نسبتاً کم یعنی 5 سے 6 فیصد ہے، تاہم بیرون ملک سے درآمد شدہ موبائل فونز پر زیادہ ٹیکس لاگو کیا جاتا ہے۔
کسٹمز حکام کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق موبائل فونز کی خرید و فروخت سے 82 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا، تاہم اس میں سے درآمدی فونز سے حاصل ہونے والا ریونیو صرف 18 ارب روپے ہے۔حکومت کا ماننا ہے کہ اگر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ڈیوٹی میں کمی کی جائے تو ایک جانب انہیں مالی فائدہ ہوگا جبکہ دوسری جانب مارکیٹ میں مقابلہ بھی بڑھے گا۔















































