اسلام آباد (نیوز ڈٰیسک)دنیا بھر میں مشہور نابینا پیشگو بابا وانگا کی جانب سے سال 2026 سے متعلق کی گئی پیشگوئیاں ایک بار پھر موضوعِ گفتگو بن گئی ہیں۔بلغاریہ کی رہائشی بابا وانگا کا نام ان شخصیات میں شامل ہے جن کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ انہوں نے کئی بڑے تاریخی واقعات کی قبل از وقت نشاندہی کی، جن میں امریکی 9/11 حملوں کی مبینہ پیشگوئی بھی شامل کی جاتی ہے۔1911 میں پیدا ہونے والی اور 1996 میں وفات پانے والی بابا وانگا کی عمر 85 سال تھی۔ ان کی زندگی میں وہ لوگ جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے کے ساتھ ساتھ روحانی رہنمائی کے لیے بھی ان سے رجوع کرتے رہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مستقبل کے واقعات 5079 تک بیان کیے اور ان کا خیال تھا کہ اسی سال دنیا کا خاتمہ ہوگا۔
بابا وانگا بچپن میں رومانیہ میں رہتی تھیں۔ 12 برس کی عمر میں آنے والے زبردست مٹی کے طوفان نے ان کی بینائی متاثر کی جس کے بعد وہ نابینا ہوگئیں۔قدرتی آفات سے متعلق ان کی متعدد پیشگوئیوں کو ماضی میں جوڑا جاتا رہا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق بابا وانگا نے 2026 میں شدید موسمی تبدیلیوں، بڑے زلزلوں اور آتش فشانی سرگرمیوں کے باعث زمین کے 7 سے 8 فیصد حصے کے متاثر ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا۔حالیہ برسوں میں یورپ میں شدید گرمی کی لہریں، آسٹریلیا و کینیڈا میں جنگلات کی آگ اور میانمار کے زلزلے جیسے واقعات سامنے آئے جس کے بعد اس پیشگوئی نے مزید توجہ حاصل کر لی ہے۔عالمی کشیدگی کے حوالے سے بھی بابا وانگا کے نام متعدد دعوے منسوب ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے عالمی طاقتوں کے درمیان بڑے تنازع کی پیشگوئی کی ہے اور 2026 کو بہت اہم سال قرار دیا تھا۔
بعض رپورٹس کے مطابق چین، روس اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ تائیوان کے معاملے پر خطرات بڑھنے کا امکان بھی ظاہر کیا جاتا ہے۔اسی طرح یہ دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ 2026 میں انسان پہلی بار کسی دوسرے خلائی نظام یا مخلوق کے رابطے میں آ سکتا ہے۔ بعض اطلاعات میں زمین کے قریب ایک بڑے خلائی جہاز کے آنے کا امکان بھی پیش کیا جاتا ہے، جسے بین النجومی (Interstellar) مخلوق سے جوڑا جاتا ہے۔بابا وانگا کی ایک اور پیشگوئی کے مطابق آنے والا سال معیشت کے لیے سخت ہو سکتا ہے۔ ان کا مانا جاتا ہے کہ 2026 میں مصنوعی ذہانت کئی اہم شعبوں پر حاوی ہو جائے گی جس سے روزگار اور انسانی نظام کو بڑے چیلنج درپیش آسکتے ہیں۔















































