اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آزاد حکومت جموں و کشمیر نے نوجوانوں کے لیے ایک اہم معاشی پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت بے سود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اس پروگرام میں ایک لاکھ روپے سے لے کر 20 لاکھ روپے تک کی مالی معاونت شامل ہوگی تاکہ نوجوان اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔یہ سہولت 18 سے 40 سال کی عمر کے مرد، خواتین اور خواجہ سرا نوجوانوں کے لیے مختص کی گئی ہے، بشرطیکہ وہ ریاستِ آزادکشمیر کے باشندے ہوں اور کوئی کاروباری منصوبہ رکھنے والے ہوں۔
وزیراعظم آزادکشمیر فیصل ممتاز راٹھور کی منظوری کے بعد سمال انڈسٹریز کارپوریشن نے اس حوالے سے سرکاری اشتہار بھی جاری کر دیا ہے۔محکمہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ قرضہ کی درخواست کے فارم محکمہ کی آفیشل ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں اور انہیں 20 جنوری تک جمع کرایا جائے گا۔ ہنرمند نوجوانوں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کو اس اسکیم میں خصوصی ترجیح دی جائے گی۔قرضوں کی تقسیم آبادی کے حساب سے کی جائے گی اور ان پر کسی قسم کا سود عائد نہیں ہوگا۔ سود کی ادائیگی کی ذمہ داری حکومت خود اٹھائے گی۔یہ قرضے بینک آف آزاد جموں و کشمیر کے تعاون سے جاری کیے جائیں گے۔ حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو کاروبار کی طرف راغب کرنا، روزگار کے مواقع بڑھانا اور انہیں مالی طور پر مضبوط بنانا ہے۔















































