اسلام آباد (این این آئی) رہنما تحریک انصاف شہباز گِل کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی ۔ ہفتہ کو ایڈیشنل سیشن جج طاہر محمود سپرا نے کیس کی سماعت کی۔پولیس نے شہباز گِل کیس کا ریکارڈ عدالت میں پیش نہ کیا،عدالت نے پولیس کو پیر تک ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع دیدیا۔ پولیس حکا م کے مطابق تفتیشی افسر سے رابطہ ہوا تھا لیکن
ابھی وہ پہنچا نہیں ہے، تفتیشی سے رابطہ کریں اور پھر عدالت کو بتائیں۔ پولیس حکام نے بتایاکہ تفتیشی کا فون اب بند ہے رابطہ نہیں ہو رہا، ہم ابھی عدالتی حکم کے مطابق پھر معلوم کر کے بتا دیتے ہیں۔پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہاکہ ابھی ریکارڈ پیش ہو بھی جائے تو میں دلائل نہیں دے سکتا، میں نے بھی ریکارڈ دیکھنا ہے میری بھی ابھی تیاری نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیر کیلئے کیس رکھ لیں ہم پیش ہو جائیں گے ۔ وکیل شہباز گل نے کہاکہ بہت زیادتی کی بات ہے کہ پولیس مسلسل تاخیر کر رہی ہے۔ جج طاہر محمود سپرا نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کو پھر آخری موقع دے دیتے ہیں۔دوسری جانب رہنما تحریک انصاف شہباز گل کے خلاف پستول برآمدگی کے مقدمہ میں ضمانت کی درخواست پر پبلک پراسیکیوٹرز کو دلائل کیلئے طلب کر لیا گیا۔مقامی عدالت کے ڈیوٹی مجسٹریٹ نصیر الدین نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے پبلک پراسیکیوٹرز کو دلائل کیلئے طلب کر لیا ۔ وکیل شہباز گل نے کہاکہ جو پستول برآمد کیا گیا وہ شہباز گل کے ڈرائیور کا ہے اور اسکا لائسنس بھی ہے۔
ہم نے اسلحہ لائسنس پولیس کو فراہم کیا ہے۔جج نے کہاکہ کیا آپ نے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کی ہے؟ ۔تفتیشی افسر نے کہاکہ مجھے لائسنس فراہم نہیں کیا گیا۔ جج نصیر الدین نے کہاکہ جہاں سے ریکوری کی وہ فلیٹ کس کا ہے؟ ۔تفتیشی افسر نے کہاکہ میں نے فلیٹ پر چھاپا نہیں مارا بلکہ ایس ایچ او کوہسار کے ساتھ بطور امدادی گئے تھے۔ جج نصیر الدین نے کہاکہ آپ اس کیس میں تفتیشی ہیں۔
تفتیشی کا کیا مطلب ہے؟ ۔تفتیشی افسر نے کہاکہ ہم نے پستول برآمد کر کے ایک دن مقدمہ درج نہیں کیا تھا، ہم نے رپورٹ لکھ کر وقت دیا کہ شہباز گل کا ڈرائیور خود یا پستول کا لائسنس آ جائے۔ انہوںنے کہاکہ ایک دن انتظار کے بعد پیش نہ ہونے پر ہم نے مقدمہ درج کیا۔ دلائل سننے کے بعد پبلک پراسیکیوٹرز کو دلائل کیلئے طلب کرلیا ۔