کراچی (این این آئی)استعمال شدہ گاڑیوں کا کاروبار کرنے والے ایک اسٹارٹ اپ، کار فرسٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں آپریشن بند کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے لنکڈ ان پیج پر ایک پوسٹ میں، آٹوموبائل مارکیٹ پلیس نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ادارے کی بندش کو سنبھالنے کیلئے ایک ٹیم موجود رہے گی۔کار فرسٹ اپنے صارفین سے ایک محفوظ، آسان
اور پریشانی سے پاک عمل، کا وعدہ کے ساتھ استعمال شدہ کاریں خرید کر انہیں منافع آگے فروخت کرتا تھا۔یہ ایک موبائل ایپ کے ساتھ ساتھ لاہور، کراچی، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان اور حیدرآباد میں 35 سے زائد خرید و فروخت مراکز کے نیٹ ورک کے ذریعے کام کرتا ہے۔کرنچ بیس کے مطابق کار فرسٹ نے دو راؤنڈز میں مجموعی طور پر 8 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ اکٹھی کی، انہیں تازہ ترین فنڈنگ 31 مئی 2018 کو سیریز اے راؤنڈ سے ملی تھی۔اس سٹارٹ اپ کو فرنٹیئر کار گروپ نے مالی اعانت فراہم کی تھی، جو ایک جرمن ادارہ ہے اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی معیشتوں میں استعمال شدہ آٹوموٹو مارکیٹ پلیسز کو تیار، لانچ اور چلاتا ہے۔اس کے دیگر منصوبوں میں متحدہ عرب امارات میں بایوت دوبیزل پاکستان میں زمین، پاکستان اور مصر دونوں میں او ایل ایکس، انڈونیشیا میں لامودی، فلپائن، میکسیکو، شمالی افریقہ میں موابواب، اور تھائی لینڈ میں کیدی شامل ہیں۔
اس سے قبل جون میں اسی طرح کے ایک ترک اسٹارٹ اپ ‘واوا کارز’ نے پاکستان میں اپنا آپریشن بند کر دیا تھا۔اس کی بندش کے بعد حالیہ مہینوں میں بہت سے دوسرے نمایاں ای کامرس پلیئرز میں چھانٹی، سروسز میں کمی اور مکمل بندش ہوئی۔ڈچ توانائی کی بڑی کمپنی وائٹول کی حمایت سے واوا کارز نے اکتوبر 2021 میں سیریز بی راؤنڈ میں 5 کروڑ ڈالر تک اکٹھے کیے تھے۔
پاکستان کا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ایک ہنگامہ خیز دور سے گزر رہا ہے، عالمی سرمایہ کار جنہوں نے فینسی پچ ڈیک کے ساتھ سٹارٹ اپس میں دل کھول کر نقد رقم ڈالی تھی اب محض ٹاپ لائن گروتھ کے بجائے ابتدائی وقفے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ائیر لفٹ، کریم، سول اور ٹرک اٹ ان جیسے نامور کھلاڑیوں نے حال ہی میں عالمی کساد بازاری اور مقامی محاذ پر ناموافق معاشی حالات کے پیش نظر ملازمین کو فارغ کر دیا ہے اور اپنے کام کے دائرہ کار کو کم کر دیا ہے۔
کار فرسٹ کے لنکڈ ان پیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی میں لنکڈ ان پروفائلز کے ساتھ کم از کم 366 ملازمین تھے، کمپنی کے اچانک بند ہونے کے تناظر میں ملازمین کے معاوضے پر کوئی بات نہیں کی گئی۔کمپنی کے شریک بانی اور سی ای او راجا مراد خان نے کار فرسٹ کے آپریشنل بند ہونے کی وجوہات پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔