ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شہباز گل جیل میں ساتھیوں سے گلے مل کر روتے رہے، حیران کن انکشاف

datetime 18  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی جاوید چودھری نے اپنے یو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں شہباز گل نے سارا دن بڑے مزے سے گزارا اور جوں ہی عدالت سے خبر آئی ہے کہ دو روزہ جسمانی ریمانڈ پولیس کو دے دیا گیا تو اس کے بعد

صورتحال بدلنا شروع ہوئی، اس کے بعد بھی انہوں نے کھانا بھی کھایا اور چائے بھی پی لیکن جب شام کو پولیس انہیں لینے آئی تو انہیں اچانک سے محسوس ہوا کہ ان کی طبیعت خراب ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میری سانس اکھڑ رہی ہے انہیں فوری طور پر جیل میں موجود ہسپتال میں لے جایا گیا اسی دوران ایک کال آئی ہے کہ انہیں یہاں پر ہی رکھا جائے یا پھر انہیں راولپنڈی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں منتقل کیا جائے انہیں کسی صورت اسلام آباد پولیس یا پمز میں داخل نہیں کروانا، کہا یہ جاتا ہے کہ یہ کال عمران خان کی طرف سے آئی، چیف سیکرٹری کو انہوں نے کال کی اور چیف سیکرٹری نے جیل حکام کو فون کیا۔ شہباز گل جیل میں ساتھیوں سے گلے مل کر روتے رہے۔ معروف صحافی نے کہا کہ شہباز گل کے بارے میں پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ان پر زیادہ پریشر نہ ڈالا جائے، اب پارٹی مان رہی ہے کہ انہوں نے جو کہا غلط کہا۔ ساتھ ہی یہ کہہ رہے ہیں کہ شہباز گل کو زیادہ تکلیف نہیں ہونی چاہیے، اور اس کے لئے وہ ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں، سوال یہ ہے شہباز گل صاحب اچانک ان کے لئے اہم کیوں ہو گئے وہ اہم اس لئے ہو گئے کہ جو ان کی پہلی اسٹیٹمنٹ تھی وہ بڑی خوفناک تھی اگر وہ اسٹیٹمنٹ کو وہ 164 کروا لیتے ہیں اور مجسٹریٹ کے سامنے کھڑے ہو کر وہ یہی کہہ دیتے ہیں کہ

میں نے یہ درست کہا ہے جو بھی کہا ہے اور ہوش و حواس میں کہا ہے میں کسی پریشر میں نہیں تھا تو پھر عمران خان کے لئے وہ کافی ہو گا پھر عمران خان کی گرفتاری زیادہ دور نہیں ہو گی، پھر ان کے اوپر بھی بغاوت کا کیس ہو جائے گا، اداروں کے اندر رخت پیدا کرنے کا کیس بھی ہو جائے گا ان کے اوپر، جب وہ کیس ہو جائے گا تو وہ بڑا خوفناک ہو گا، معروف صحافی نے کہا کہ اگر عمران خان پر یہ

کیس ہو جاتا ہے تو ان کو رکھا کہاں پر جائے گا، کیونکہ اسلام آباد تو جیل ہے نہیں، انہیں یا تو خیبرپختونخوا بھیجنا پڑے گا یا پھر پنجاب بھیجنا پڑے گا یا پھر انہیں بلوچستان بھیجا جائے گا، تینوں جگہ پر عمران خان بالکل کمفرٹیبل ہیں، معروف صحافی جاوید چودھری نے کہاکہ آج احسن اقبال صاحب نے کہا کہ عمران خان کو لانڈھی جیل میں رکھیں گے، معروف صحافی نے کہا کہ لانڈھی جیل کے اندر ایک

وی آئی پی روم ہے جہاں پر آصف علی زرداری بھی رہے تھے اور اب اس روم کے اندر اب سفیدیاں کرکے اسے بہتر بنایا جا رہا ہے وہاں پر آصف علی زرداری صاحب نے جو اے سی لگوایا تھا وہ اتارا جا رہا ہے کیونکہ عمران خان صاحب یہ کہتے تھے کہ میں تو کسی ملزم کو کسی اے سی والے کمرے میں نہیں رہنے دوں گا تو اب اے سی اتار کر اس کمرے کو سیدھا کیا جا رہا ہے تو آپ خود اندازہ لگائیں کہ گورنمنٹ کے عزائم کیا ہیں۔ معروف صحافی نے کہا کہ شہباز گل پولیس سے بچنا چاہ رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی ان کو بچانا چاہ رہی ہے لیکن حکومت اپنے عزائم میں پختہ ہے اور میرا خیال ہے کہ آنے والے دن شہباز گل اور پی ٹی آئی کے لئے مشکل ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…