اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف اور پارٹی رہنما ڈاکٹر شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما کو اسلام آباد کے تھانہ کوہسار پولیس کی جانب
سے مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ڈاکٹر شہباز گل کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ان کے وکیل فیصل چوہدری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔اسلام آباد پولیس کی جانب سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ عدالتی حکم کے مطابق تفتیشی افسر نے جرم میں مبینہ طور پر ملوث دیگر افراد کے حوالے سے مزید تفتیش کیلئے شہباز گِل کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔حکم میں کہا گیا کہ شہباز گل کا ریمانڈ فرانزک کے ذریعے وائس میچنگ کے لیے مبینہ طور پر جرم میں استعمال ہونے والے موبائل فون کو برآمد کرنے اور ملزم کے اس انٹرویو کی تصدیق کے لیے بھی طلب کیا گیا تھا جو اس نے کراچی میں واقع میڈیا ہیڈ آفس کو دیا تھا۔حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزم کا ریمانڈ میڈیا ہاؤس سے ویڈیو کی تصدیق کے لیے طلب کیا گیا تھا۔شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل کا جسمانی ریمانڈ طلب کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے جبکہ وہ پہلے ہی تقریباً 24 گھنٹے سے پولیس کی تحویل میں ہیں۔شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل پر تشدد کیا گیا ہے اور ان کے طبی معائنے کی درخواست کی۔
عدالت کی جانب سے فیصلے میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزم کو 12 اگست کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ پروگرام کسی کے کہنے پر نہیں ہوا۔شہباز گل کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیشی کے وقت اسلام آباد پولیس نے کمرہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔اسلام آباد پولیس کے
اہلکار کا کہنا تھا کہ جج کا حکم ہے کہ صحافیوں کو اندر آنے نہ دیں۔قبل ازیں اسلام آباد کچہری میں پیشی کے موقع پر صحافی کے اس سوال پر کہ اداروں کے خلاف جو آپ نے باتیں کیں کیا وہ پارٹی پالیسی تھی، شہباز گل کا کہنا تھا ادارے ہماری جان ہیں، کبھی ان کے خلاف بات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ان کے متنازع بیان میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جس سے شرمندگی ہو۔انہوں نے کہا کہ وہ محب وطن ہیں، کسی
کو اکسانے کی کوشش نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی میں جو افسران غلط کام کرنے کا کہہ رہے ہیں، میں نے ان سے متعلق بات کی تھی۔شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل کے کپڑوں پر خون کے دھبے لگے ہیں، پتا نہیں کس مقام سے شہباز گل کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے بنی گالا پولیس اسٹیشن میں شہباز گل کے اغوا کی درخواست دی ہے، ہم نے عدالت سے
استدعا کی کہ آپ انہیں جوڈیشل کردیں، ہم قانون کے مطابق درخواست دیں گے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کے خلاف بغاوت مقدمہ میں پولیس نے 6 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی انویسٹی گیشن کریں گے۔ ایس پی سٹی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ تحقیقاتی ٹیم براہ راست ڈی آئی جی آپریشن کو رپورٹ کرے گی۔
انکشاف ہوا ہے کہ رہنما تحریکِ انصاف شہباز گِل امریکا کی مستقل سکونت کا سرٹیفکیٹ رکھتے ہیں، امریکی گرین کارڈ پر شہباز گِل کا نام محمد ایس شبیر درج ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق شہبازگِل کے امریکا میں مستقل سکونت کے کارڈ کی کاپی حاصل کر لی گئی جس پر تاریخِ تنسیخ مارچ 2025ء درج ہے۔شہباز گِل کے نام سے مشہور پی ٹی آئی رہنما کے ایک نہیں تین تین نام ہیں۔امریکی گرین کارڈ میں شہباز گِل کا نام محمد ایس شبیر درج ہے، امریکا کی یونیورسٹی الی نوائے میں ان کا نام محمد شہباز شبیر ہے۔دستاویزات کے مطابق امریکی گرین کارڈ میں شہباز گِل کی امریکا میں رہائش 10 سال کے لیے ہے۔