لاہور( این این آئی)گدو پاور پلانٹ کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی جس میں مجرمانہ غفلت کا انکشاف ہوا ہے ۔سیکرٹری جنرل آئی ای پی انجینئر امیر ضمیر خان کے مطابق غفلت کی وجہ سے گدو پاور پلانٹ میں کروڑوں کا
نقصان ہوا ،اگر بروقت اوورہالنگ کر لی جاتی تو یہ قومی نقصان نہ ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ جنوری 22 میں گدو کی تین ٹربائن کی اوور ہالنگ ضروری تھی،لاہور ڈیڑھ سال پہلے گدو پلانٹ اوورہالنگ کا پراسیس شروع ہونا تھا جس کے لئے بورڈ میں اگست 2020 سے کیس رکھا گیا لیکن عملدرآمد نہ ہو سکا ۔ایک سال سے گدو میں چیف ایگزیکٹو نہیں لگایا گیا ،جینکوز میں بھی ریگولر چیف ایگزیکٹو نہیں لگایا گیا ،سال ہا سال سے جینکوز میں نان انجینئرسربراہ براجمان ہیں۔اگر اداروں میں پروفیشنل انجینئرزلگائے ہوتے تویہ حال نہ ہوتا ۔حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داران کو سزا دی جائے ،نان انجینئرز کی جگہ انجینئرزکو سرکاری اداروں تعینات کیا جائے ،واپڈا ،این ٹی ڈی سی اورجینکوز کے بورڈز فوری تحلیل کئے جائیں ،بورڈز میں پروفیشنل ٹیکنیکل افراد لگائے جائیں جس سے سرکلر ڈیٹ ختم اور کارکردگی بہتر ہو سکے گی۔