لاہور، اسلام آباد( این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ مالی سال کے دوران ڈالر میں 47 روپے 31 پیسے ( تیس فیصد )کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اعدادو شمار میں بتایا گیا کہ 30جون 2022کو انٹربینک میں ڈالر 204.85 پر بند ہوا جبکہ گزشتہ سال 30جون2021 کو انٹربینک میں ڈالر 157.54روپے پر بند ہوا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا 22جون کو ڈالر 211.93کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
۔اسی طرح گزشتہ مالی سال اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں29.7 فیصداضافہ ہوا ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 30جون 2022کو 205 روپے پر بند ہوا جبکہ 30جون 2021 کو ڈالر 158 روپے پر بند ہوا تھا۔مالی سال 2022 کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 47روپے بڑھا اور 22 جون 2022 کو ڈالر 215 روپے کی بلند ترین سطح کو پہنچا تھا۔دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق عیدالاضحی تک پاکستانی روپیہ مستحکم ہو جائیگا۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق مالیاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عید کے وقت تک پاکستان کو سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات‘ قطر سے بھی عظیم ہمسایہ آزمودہ دوست ملک چینکی طرح پانچ ارب ڈالر/ڈیفرڈ پیمنٹ پر پٹرولیم کی مصنوعات ملنا شروع ہو جائینگی۔پاکستان کے سابق وزیر پٹرولیم اور (ن) لیگی دور کے 31مئی 2018ء تک رہنے والے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی کی خریداری کا جو 15سالہ معاہدہ امیر قطر کی حکومت کے ساتھ کیا تھا۔جس کے تحت پاکستان کو ہر مہینے ایل این جی کے 8کارگو شپ آٹھ سے بارہ ڈالر
فی ملین ملین برٹش تھرمل یونٹ کے ریٹ سے آج بھی مل رہے ہیں اور جن کی وجہ سے پاکستان میں روشنیاں موجود اور صنعتیں چل رہی ہیں‘ اس عظیم دوست ملک قطر کی جانب سے پاکستان کو عیدالاضحی کے قریب مزید اڑھائی تین ارب ڈالرز کی ایل این جی کی فراہمی کا بھی آغاز ہو جائیگا۔
اس طرح وسط جولائی کے بعد پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جو 30جون کو ساڑھے سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے
وہ تیزی سے کم ہو گی اور 8جولائی سے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ ٹو (K-2) کی سالانہ ری فیولنگ‘ مینٹی ننس بھی مکمل ہو جائیگی
اور 9جولائی کے لگ بھگ پاکستان کے نیشنل گرڈ میں مزید 1500میگا واٹ بجلی شامل ہونے سے لوڈ شیڈنگ کے بحران کی شدت کم ہو جائیگی۔