اسلام آ باد (آئی ا ین پی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ ملک دیوالیہ سے ہماری مسلح افواج کا بجٹ متاثر ہوگا۔ علی محمد خان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ عمران خان نے اصل میں یہ کہا کہ معیشت ڈیفالٹ پر جا سکتی ہے، ملک دیوالیہ سے ہماری مسلح افواج کا بجٹ متاثر ہوگا۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اس سے پھر ہماری افواج کمزور ہو جائیں گی اور اگر
افواج کمزور ہوئی تو وہ قرض معاف کرنے کے بدلے جوہری اثاثے مانگیں گے، افواج کے بغیر ملک ٹوٹ جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے چئیرمین عمران خان نے نجی ٹی وی پروگرام کے دوران کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس وقت صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو میں آپ کو لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے ملک بھی تباہ ہوگا اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان اس ملک سے جس طرح والہانہ محبت کرتے ہیں اسے پوری قوم جانتی ہے، ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا چاہئے، اس ملک کی سلامتی اور بقا،ہر پاکستانی کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، تاریخ بتاتی ہے کہ جب ماضی میں ہم سے غلطیاں ہوئیں تو ملک دو لخت ہو گیا، ماضی میں ہماری غلطیوں کے باعث بلوچستان میں شورش نے جنم لیا۔ اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے ماضی میں امن مخالف قوتوں نے ”پختونستان” کا شوشہ چھوڑا اور ملک میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی۔
ہمارے اداروں اور عوام کو ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے، ملک کی سلامتی اور یکجہتی کیلئے درست فیصلے کرنا ہوں گے، ہمیں اپنی دفاعی قوت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، شاہ محمودقریشی نے کہا مت بھولیے کہ ایسی قوتیں ہیں جو پاکستان کو اندرونی طور پر کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں، شاہ محمودقریشی اس وقت، مخدوش معاشی صورتحال سے نمٹنا ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، موجودہ معاشی صورتحال کے باعث ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔
اگر خدانخواستہ ملک دیوالیہ ڈیکلئیر ہوتا ہے تو جو پابندیاں ہم پر عائد ہوں گی وہ موجودہ پابندیوں سے کہیں زیادہ سنگین ہو سکتی ہیں،ہمارے دفاعی اثاثے، جو ہماری بقا کیلئے ناگزیر ہیں وہ بھی ان پابندیوں کی زد میں آ سکتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ عمران خان ہمیشہ مضبوط قومی فوج کے داعی رہے ہیں، انہوں نے کئی فورمز پر واضح کیا ہے کہ جب کسی ملک کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کے اداروں کو کمزور کیا جاتا ہے جس طرح انہوں نے عراق کی مثال دی، پاک فوج ہماری قومی، جغرافیائی اور نظریاتی حدود کے تحفظ اور دفاع کی ضامن ہے، عمران خان اداروں کو مضبوط اور مستحکم دیکھنے کے حامی ہیں۔