لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)ایک پولیس افسر نے انکشاف کیا ہےکہ عمران خان کی حکومت میں پنجاب پولیس کے اہلکار عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کے گھر پر 24 گھنٹے پہرا دیتے تھے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسر کا کہنا ہےکہ لاہور میں ڈیفنس کے پوش علاقے میں فرح خان کے گھر پر ہر وقت پولیس کی تین گاڑیاں بھی موجود رہتی تھیں۔
دوسری جانب سابق خاتون اول کی قریبی سہیلی فرح خان نے کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے دبئی سے وطن واپس آنے کا فیصلہ کرلیا ۔فرح خان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری میں اہم پیش رفت ہوگئی۔ سابق خاتون اول کی قریبی سہیلی فرحت شہزادی المعروف فرح گوگی اور ان کے شوہر احسن جمیل گجر نے آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے الزامات پر دبئی سے 10 مئی کو پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔فرحت شہزادی کے وکیل کے مطابق احسن جمیل جب چیئرمین ضلع کونسل تھے اس وقت ان کی فرحت شہزادی سے شادی ہی نہیں ہوئی تھی، نام غلط استعمال کرنے پر عطا تارڑ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں، نیب پرائیویٹ لوگوں کیخلاف انکوائری نہیں کر سکتا، کیونکہ فرحت پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں۔ادھر ترجمان نیب لاہورکے مطابق فرح خان کا کیس نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے ، نیب کسی بھی پبلک آفس ہولڈر یا اسکے اہلخانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کا آغاز کر سکتا ہے، فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر 1997سے 1999 تک ضلع کونسل گوجرانولہ کے چئیرمین رہے، آئین کے مطابق سابق عہدے دار یا انکے اہلخانہ کیخلاف کرپشن و مالی بدعنوانی کی شکایات نیب کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، نیب فرح خان کیس کی شفاف تحقیقات کرے گا۔