اسلام آباد (این این آئی)پبلک اکائونٹس کمیٹی اور آڈیٹر جنرل آفس آمنے سامنے آگئے ۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آفس نے وفاقی وزیر رانا تنویر کی زیر صدارت بدھ کو
منعقدہ اجلاس پر اعتراضات اٹھا دیئے۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل نے بدھ کے اجلاس کے احکامات بھی ماننے سے انکاری دیا،آڈیٹر جنرل آفس نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو خط لکھ دیا۔زرائع کے مطابق پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزارت پیٹرولیم کا 2016-17کے آڈٹ اعتراض کو نمٹانے کی ہدایت کی ہے۔ خط کے مطابق آڈٹ اعتراض کو پی اے سی میں زیر بحث لائے بغیر نمٹا دیا گیا۔ ذرائع نے بتایاکہ جس دن آڈٹ اعتراض نمٹایا گیا نئی حکومت بننے کی وجہ سے پی اے سی تحلیل ہو چکی تھی۔ خط کے مطابق کمیٹی کے چیئرمین سمیت کچھ ممبران نے وفاقی وزیر کا حلف بھی لے لیا تھا۔ خط میں کہاگیاکہ آڈٹ اعتراض کا معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے۔ خط میں کہاگیاکہ نیب بھی اس معاملے پر انکوائری کر رہا ہے۔آڈیٹر جنرل نے موقف اختیار کیاکہ آڈٹ اعتراض کو نمٹا نہیں سکتے۔خط میں کہاگیاکہ آڈٹ اعتراض پر 17مارچ 2023کے احکامات پر ہی عمل کیا جائیگا۔آڈیٹر جنرل آفس کے مطابق ملزمان سے ریکوری کی جائے گی۔