اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کیلئے کمیٹی قائم کر دی ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کمیٹی کی سربراہ ہوں گے، سید نوید قمر، اسعد محمود، سردار ایاز صادق بھی کمیٹی میں شامل ہیں، کمیٹی ای سی ایل قانون کا جائزہ لے کر کابینہ کے سامنے پیش کریگی ،محمد طاہر کو ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے تعینات کر نے کی منظوری دے دی گئی
جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق دور میں سیاسی انتقام اور بدبودار احتساب ہوا، جو الزامات انہوں نے لگائے وہ تمام کام عمران خان نے خود کئے، اسٹاپ لسٹ اور واچ لسٹ عمران خان کے حکم پر چلتی رہی ہے، ای سی ایل میں پچھلی پوری کابینہ کا نام ہونا چاہیے ،ای سی ایل کا قانون کہاں کہاں استعمال کیا جاتا رہا ہے، اس پر کمیٹی بریفنگ دیگی، کمیٹی تین دن کے اندر کابینہ کو رپورٹ کریگی، وزیراعظم نے نیشنل سیکورٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کر دیا ہے، کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کی وجہ سے اس کمیٹی کا اجلاس نہیں ہو سکا،نیشنل سیکورٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد ہوگا، پاکستان کے عوام کے سامنے ساری حقیقت آ جائیگی،ملک میں عدم برداشت کے کلچر کے خاتمے کے لئے میڈیا کو بھی آگے آنا ہوگا، 27 پاور پلانٹس فیول نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں، صورتحال بہتر کر نے کی کوشش کررہے ہیں ۔بدھ کو کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس میں مریم اور نگزیب نے کہاکہ کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، وزیراعظم شہباز شریف منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان کے عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ چار سال کے دوران پاکستان کے عوام کو مہنگائی نے شدید متاثر کیا، حکومتی اتحادیوں کی اولین ترجیح ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
مریم اورنگزیب نے کہاکہ بطور قوم جس طرح سے ہم نے چار سال گذارے، سب کے سامنے ہے۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ کو ایل این جی اور پٹرولیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے رمضان المبارک کے لئے 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 550 روپے سے کم کر کے 400 روپے کر دی ہے، یہ ریلیف پورے پنجاب کیلئے ہوگا،چینی رمضان بازار اور یوٹیلٹی سٹورز میں 70 روپے فی کلو ہوگی۔ وفاقی
وزیر نے کہاکہ صوبائی چیف سیکرٹریز کی میٹنگ میں وزیراعظم نے آٹے اور چینی کی سپلائی میں تعطل نہ آنے کی ہدایت کی ہے، چینی کی پورے ملک میں فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے رمضان کے مہینے میں ایک بڑے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایاکہ صوبوں کے ساتھ ساتھ وزیراعظم خود بھی رمضان پیکیج کی نگرانی کر رہے ہیں، صوبائی اور وفاقی سطح پر مانیٹرنگ
پرائس میکنزم کی کمیٹیاں بن چکی ہیں، ہر دو روز بعد وزیراعظم ان کمیٹیوں سے بریفنگ لیں گے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ جہاں اس سبسڈی کے فوائد میسر نہیں آئیں گے وہاں فوری طور پر کارروائی ہوگی تاکہ پاکستان کے عوام اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کر سکیں۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کیلئے ایک کمیٹی قائم کی ہے، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اس کمیٹی کی سربراہ ہوں گے، سید نوید قمر، اسعد محمود، سردار ایاز صادق
بھی اس کمیٹی میں شامل ہیں، کمیٹی ای سی ایل قانون کا جائزہ لے کر کابینہ کے سامنے پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اس حوالے سے پچھلی کمیٹی 20 دسمبر 2020ء کو بنائی گئی، اس میں شہزاد اکبر کو شامل کیا گیا تھا جو پرائم منسٹر اکائونٹیبلٹی سیل کے مشیر تھے۔ انہوںنے کہاکہ سابق دور میں سیاسی انتقام اور بدبودار احتساب ہوا، جو الزامات انہوں نے لگائے وہ تمام کام عمران خان نے خود کئے،انہوں نے جو جو الزامات لگائے، وہ جب کورٹ
میں گئے تو ثابت نہیں ہوئے۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے ذریعے بے گناہ لوگوں کو جیل میں ڈالا گیا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ پارلیمنٹ اور میڈیا کے خلاف مہم چلائی گئی، ملکی ترقی میں حصہ لینے والے کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار بھی نیب نیازی گٹھ جوڑ کی نذر ہو گئے۔ انہوںنے کہاکہ اسٹاپ لسٹ اور واچ لسٹ عمران خان کے حکم پر چلتی رہی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاور سیکٹر کے ایک سینئر
افسر نے وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ 27 پاور پلانٹس فیول نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔وزیراعظم نے سوال کیا کہ پچھلے چار سال آپ نے کیا کام کیا ہے جس پر مذکورہ افسر نے بتایا کہ نیب کے خوف کی وجہ سے ہم کوئی کام نہیں کر سکے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ سابق دور میں ہونے والا نقصان پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ای سی ایل کا قانون کہاں کہاں استعمال کیا جاتا رہا ہے، اس پر کمیٹی بریفنگ
دے گی، کمیٹی تین دن کے اندر کابینہ کو رپورٹ کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ ای سی ایل میں پچھلی پوری کابینہ کا نام ہونا چاہئے کیونکہ انہوں نے جو جو الزامات لگائے وہ سارے کام انہوں نے خود کئے، یہ لوگ بریف کیس اٹھا کر وطن سے جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کو جب کچھ نہیں ملا تو انہوں نے ذاتی حسد اور ضد کی وجہ سے شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے کو استعمال کیا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے
محمد طاہر کو ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے تعینات کیا ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ یوریا کھاد کیوں سمگل ہوئی ہے ،ہم تیس ڈالر کی گیس خرید کر کھاد فیکٹریوں کو دے رہے ہیں ،اس کا مقصد یہ تھا کہ یوریا کھاد کسان کو سستی ملی ،بدقسمتی سے یوریا سمگل ہوگئی ،یہ سابقہ حکومت کی نااہلی ہے ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے فوری طور پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کی ہدایت کی ،تحقیقات کریں گے کہ اس سمگلنگ میں کون کون
ملوث ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نہ ہمارے کسان کو فائدہ ہوا نہ پاکستان کوفائدہ ہوا ۔ وزیر خزانہ عمران خان نے جاتے جاتے اپنے دوستوں کو ایمنسٹی دیدی ، ہم لوگوں کو کم سے کم بوجھ ڈالیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام بحال ہو جائے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عوام دوست اور ترقی دوست بجٹ دیں گے ،اب روپیہ ڈی ویلیو نہیں ہوگا ،مہنگائی کو بھی کم کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی کی وہ حکومت ہے جو باربار ایل این
جی خریدنا بھول جاتی ہے ،عوام ہمیں تین چار ماہ دے ،بجلی کا بحران کم اور مہنگائی ختم ہو جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ باون روپے ڈیزل پر اور پیٹرول پر اکیس روپے سبسڈی ہے ،اس پر وزیراعظم کو کوئی نہ کوئی فیصلہ کرنا ہوگا ،آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد دیکھیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ ورز وزیراعظم نے ایک میٹنگ کی ہے ،ہم نے رمضان میں ہی قیمتیں کم کرنی ہیں ،پچاسی روپے والی چینی ستر روپے کی کردی ہے ،پنجاب حکومت کو
ہدایات دی ہیں کہ آٹا سستا کرے ،گھی میں دو سو پانچ روپے کی رعایت کررہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ جب تک ہم آئی ایم ایف کے پاس جاتے رہیں گے ترقی نہیں کرسکتے ،جو ممالک آئی ایم ایف سے ہٹ کر گئے ہیں وہ ممالک خود کفیل ہوگئے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ پچیس ہزار روپے کم سے کم تنخواہ کیلئے سمری منظور ہوچکی ہے ،پنشن میں بھی اضافہ ہوا ہے ،اپریل میں بڑھی ہوئی پنشن ملے گی۔ وفاقی وزیر مریم اور نگزیب نے
کہاکہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں کو رکھا گیا، جب پی ٹی آئی کی حکومت گئی تو ڈیجیٹل میڈیا ونگ سے سے 80 فیصد لوگ مستعفی ہو گئے، جن لوگوں کی بھرتی قواعد کے تحت ہوئی انہیں وزارت اطلاعات کے سائبر ونگ میں ضم کر دیا جائیگا،ہم کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کریں گے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ سابق دور میں ڈیجیٹل میڈیا ونگ کا مقصد صرف پروپیگنڈا کرنا تھا۔ انہوںنے کہاکہ ڈیجیٹل میڈیا
ونگ کو اداروں، صحافیوں، پارلیمنٹرینز اور میڈیا کے خلاف استعمال کیا گیا، پاکستان کے عوام کا پیسہ اس کام پر خرچ نہیں ہو سکتا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ عمران خان کو بھی پتہ ہے کہ سوشل میڈیا پر اب روبوٹس ہی ان کا ساتھ دیں گے، حقیقی طور پر وہ سوشل میڈیا پر اپنی جگہ نہیں بنا سکتے۔ وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے نیشنل سیکورٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کر دیا ہے، کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کی وجہ سے
اس کمیٹی کا اجلاس نہیں ہو سکا،نیشنل سیکورٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد ہوگا، پاکستان کے عوام کے سامنے ساری حقیقت آ جائے گی۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ میڈیا کے ساتھ تعلق ذاتی ہے، میڈیا کو ہمیشہ اپنے ساتھ پایا، میڈیا کے مسائل کے حل کے لئے مل کر کوششیں کریں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ پونے چار سال صحافیوں، میڈیا ورکرز اور میڈیا ہائوسز کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ سیاہ دور تھا، سابق دور میں اظہار رائے کی
آزادی پر قدغنیں لگائی گئیں، صحافیوں کو اغواء کیا گیا، ان پر تشدد کیا گیا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ ملک میں عدم برداشت کے کلچر کے خاتمے کے لئے میڈیا کو بھی آگے آنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ معاشرے میں عدم برداشت کی جو روایات جنم لے رہی ہیں انہیں ختم ہونا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ آٹھویں ویج بورڈ ایوارڈ کے وقت میڈیا کے ساتھ مل کر کام کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ میڈیا ورکرز کے مسائل سننے کے لئے پی آئی ڈی میں دو روز بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے، میڈیا کے تمام افراد مجھ سے وہاں مل سکتے ہیں۔