لاہور( این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اپنی حکمت عملی مرتب کر لی ہے اور سرپرائز دیں گے ،عدم اعتماد کے لئے سمجھدار لوگوں سے پوچھ کر اچھا مرکب بنایا ہے اور جیسا بندہ ہوگا اس کو ایسی ہی دوائی دی جائے گی ،ہمیشہ معلوم ہے اپوزیشن کس کس سے رابطے کر رہی ہے ، اتحادیوں سے رابطہ ہے اور جس وقت فیصلے کا دن آئے گا وہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے ،
اپوزیشن نے ضمیر کی خرید و فروخت کا بازار گرم کر رکھا ہے ،تحریک عدم اعتماد سے متعلق حکمت عملی یہی ہے کہ جن لوگوں نے ضمیر بیچا ہے وہ سامنے آئیں، ایسے لوگوں کو تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دینے سے پہلے ہی نااہل کردیں گے، ان کے شہروں کے باہر ان کے ناموں کے ساتھ غدار لکھ کر کا پوسٹر لگائیں گے اور پی ٹی آئی کے ورکرز روز ان پوسٹرز کو جوتوں کا ہار پہنائیں گے، ان کو وہ سزا دیں گے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی،وزیر اعظم عمران خان ڈی چوک میں عوام کے سامنے اپنا بیانیہ پیش کریں گے،بھارت نے دوبارہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، بھارت یاد رکھے پاکستان میں نواز شریف نہیں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ہے ، اگر دوبارہ ایسا کیا گیا تو ایک کا جواب چار سے دیا جائے گا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ہم اتحادیوں کو انگیج کر رہے ہیں ،وہ اپنا فیصلہ خود کریں گے ،ابھی تک مثبت رابطے ہیںجس وقت فیصلے کا دن آئے گا وہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے ،اتحادیوں کے ساتھ ہماری بڑی اچھی بات چیت ہے ان کے ساتھ بڑا اچھا وقت گزرا ہے ، ہم ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں ابھی شیئر نہیں کرسکتے ،سرپرائز دیں گے ، اگر وہ ابھی سامنے لے آئے تو مزہ ختم ہو جائے گا، جو حکمت عملی سامنے رکھیں گے اگر مزہ نہ آئے تو پیسے واپس ۔
انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے پرانے شیطانوں جو انہیں چھوڑ گئے ہیں ،اپنے لوگوں سے بھی پوچھا ہے ،سمجھدار قانون دانوںسے پوچھا ہے اورایک اچھا مرکب بنایا ہے جیسا بندہ ہے اس کو ایسی ہی دوائی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کس کس سے رابطے کر رہی ہے سب کا پتہ ہے ، (ن) لیگ سیاسی مقابلے کی بجائے کردار کشی کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تجریہ کار ٹیم نے جو گل کھلائے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں،
احسن اقبال نے اپنے بھائی کو ٹھیکے لے کر دئیے،خواجہ آصف نے اقامہ عمرے کے لئے نہیں لیا تھا،وہ سیالکوٹ ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں نیب کومطلوب ہیں، خرم دستگیر کے دور میں برآمدات میں کمی آئی ،اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کے طریقے ایجاد کئے ، مفتاح اسماعیل ٹی وی پر کہہ چکے ہیں کہ اسحاق ڈار کی نکمی پالیسی کی وجہ سے ملک کی معیشت ڈوبی ، شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس کا سامنا ہے ، خواجہ سعد رفیق ہائوسنگ
سوسائٹی کیس میں نیب کو مطلوب ہیں، پرویز رشید پنجاب ہائوس کے 95لاکھ روپے کے ڈیفالٹر ہیں، پنجاب ہائوس میں رہائش رکھنے کے باوجود کرایہ بھی لیتے رہے، (ن) لیگ کے رہنما رانا مشہود پیسے لیتے ہوئے پکڑے گئے ، یہ نواز شریف کی تجربہ کار ٹیم کے کارنامے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان وضع دار انسان تھے اس لئے ان کو چھوڑ گئے ، اچھی ٹیم والے 27کروڑروپے میںفی کلو سڑک بناتے تھے،مراد سعید نے 17کروڑمیں
بنا دی ہے ، پاکستان پوسٹ کو بھی خسارے سے نکالا ہے، ثانیہ نشتر بہترین انداز میں عام آدمی کی خدمت کر رہی ہیں،اسد عمر ، شاہ محمود قریشی بہترین انداز میں اپنا کام کر رہے ہیں، چوہدری فواد حسین کی خدمات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیںہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ اور احساس پروگرام حکومت کے انقلابی اقدامات ہیں،63لاکھ سکالر شپس دئیے جارہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے کئے وعدے پورے کر دئیے ہیں،
عالمی سطح پر بڑھتی پیٹرولیم قیمتوں کے باوجود عوام کو ریلیف دیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے دوبارہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، بھارت یاد رکھے پاکستان میں نواز شریف نہیں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ہے ، اگر دوبارہ ایسا کیا گیا تو ایک کا جواب چار سے دیا جایء گا۔ نواز شریف کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والے کو آموں کی پیٹیاں بھیجتے تھے اب ایسا نہیں ہوتا بلکہ کشمیر کیلئے آواز بلند کی جاتی ہے۔
انہوںنے کہا کہ اپوزیشن نے ضمیر کی خرید و فروخت کا بازار گرم کر رکھا ہے لیکن انہیں ناکامی ہو گی۔وزیر اعظم عمران خان ڈی چوک میں عوام کے سامنے اپنا بیانیہ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت ترین مشکل حالات کے باوجود ملکی معیشت کو بہتر بنا رہے ہیں۔ ہمارے تمام اراکین اسمبلی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے نہیں صرف انتشار پھیلانا چاہتی ہے ، اتحادیوں سے رابطے ہیں وہ
ہمارے ساتھ کھڑے ہیں،عدم اعتماد کے حوالے سے ہم نے اپنی بہترین حکمت عملی طے کر لی ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق حکمت عملی یہی ہے کہ جن لوگوں نے ضمیر بیچا ہے وہ سامنے آئیں، ایسے لوگوں کو تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دینے سے پہلے ہی نااہل کردیں گے، ان کے شہروں کے باہر ان کے ناموں کے ساتھ غدار لکھ کر کا پوسٹر لگائیں گے اور پی ٹی آئی کے ورکرز روز ان پوسٹرز کو جوتوں کا ہار پہنائیں گے،
ان کو وہ سزا دیں گے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں آج خرید و فروخت کا بازار گرم ہے، بڑے فخر سے کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 20 لوگ ہمارے ساتھ آگئے ہیں، جس نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ووٹ لیا ہے وہ استعفیٰ دے، الیکشن لڑے اور (ن)لیگ یا پی پی پی کے نام پر آکر ووٹ دے، جو ہمارے نشان پر پارلیمنٹ میں آئے ہیں ان کے پاس جواز نہیں ہے کہ وہ حکومت کے خلاف ووٹ دیں۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے
کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ہمیں آکر بتا رہے ہیں کہ (ن)لیگ والوں نے ہماری ویڈیو بنالی ہے اور اب ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے، اس کا بھی علاج ہے ہمارے پاس کیونکہ ہمارے پاس بھی کچھ ویڈیوز ہیں جو وقت کے ساتھ نشر کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم اتنے لاچار نہیں ہیں ہیں کہ ہمارا ووٹ بک جائے اور ہم قانونی اختیار ہونے کے باوجود کھڑے دیکھتے رہیں، ہم وہ ہر کام کریں گے جس کی قانون نے ہمیں اجازت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ
اپوزیشن کی حکمت عملی اگلے 4 روز میں کسی طرح انتشار پھیلانا ہے، یہ اپنے ایم این اے غائب کرکے بولیں گے کہ اغوا ء ہوگیا، ہمیں ان کے ایم این ایز سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہمیں ان کے ساتھ جانے والے اپنے لوگوں سے غرض ہے جنہیں ہم نااہل کردیں گے لیکن ان شا اللہ کوئی نہیں جائے گا، ہمارا ہر ایم این اے عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔علیم خان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جو آپ کے بھائی ہوتے ہیں وہ آپ کے خلاف نہیں کھڑے ہوتے، علیم خان ہمارے بھائی ہیں اور بھائیوں کے ساتھ ہیں آکر بیٹھیں گے،
ساتھ نہ بھی بیٹھیں تو بھی وہ ہمارے بھائی ہیں لیکن علیم خان کبھی بھی عمران خان کے خلاف نہیں کھڑا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ویزراعظم عمران خان 70/80 روپے فی لیٹر سستا پیٹرول عوام کے دے رہا ہے، یہ مشکل فیصلہ تھا جس کو ڈالرز جھونک کر نہیں بلکہ کہیں اور سے پیسہ کاٹ کر اور ٹیکس جمع کرکے پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کی ٹیم ہلکی ہونے کا چورن بیچا گیا کیونکہ یہ سب جانتے ہیں کہ براہ راست عمران خان کی اہلیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ دور میں پنجاب کے وزرا ء کا آج کسی کو نام بھی یاد نہیں، ان کے پاس ایک ہی اچھا اور وضع دار بندہ چوہدری نثار علی خان تھا اور وہ انہیں دفع کرکے چلا گیا۔