جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

شیدا ٹلی کی بدمعاشی نہیں چلے گی، اب جنگ شروع ہو گئی اور تمام اراکین اسمبلی گرفتاری دیں گے، ایاز صادق

datetime 11  مارچ‬‮  2022 |

اسلام آباد (آن لائن)اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں انصار الاسلام کی بے دخلی کے لیے آپریشن کر تے ہوئے جے یو آئی(ف) کے دو اراکین اسمبلی سمیت کم از کم 15 افراد کو گرفتار کرلیا،مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اورجے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ زخمی بھی ہوگئے، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے احتجاجی کال دیتے ہوئے

کارکنان کو اسلام آباد پہنچنے اور ملک گیر پہیہ جام کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلا ت کے مطابق جمعرات کے روز انصار الاسلام فورس کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے نوٹس لیا اور ڈی چوک پر قائم ناکہ انچارج، پارلیمنٹ لاجز کے انسپکٹر انچارج اور لائن آفیسر کو معطل کر دیا۔علاوہ ازیں آئی جی اسلام آباد نے ناکہ پریڈ ایونیو کے انچارج ہیڈ کانسٹیبل سبطین حیدر، جبکہ کانسٹیبل فیصل خان، نویداور شہزاد کو بھی ڈیوٹی میں غلفت برتنے کے الزام میں معطل کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو معاملے کی انکوائری کے لیے ہدایت جاری کی۔آئی جی کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کیلئے آنے والی جے یو آئی کی انصار الاسلام فورس کو ہٹانے کے لیے پہنچی تو جے یو آئی کے رکن اسمبلی صلاح الدین ایوبی اور پولیس کے درمیان تکرار ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرگئی۔صلاح الدین ایوبی نے آئی جی سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ ہمارے مہمان ہیں اور قانون کے مطابق یہاں ٹھہرے ہوئے ہیں، یہ غیر مسلح لوگ ہیں جن سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔اس دوران دھکم پیل ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کا پاؤں زخمی ہوا جبکہ جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی زخمی ہوئے۔ بعد ازاں آئی جی نے پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن کا فیصلہ کرتے ہوئے

اہلکاروں کو میڈیا نمائندگان کو باہر نکالنے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے جے یو آئی کیارکان اسمبلی مولانا صلاح الدین اور مولانا جمال الدین کے فلیٹس کی تلاشی لی گئی۔وفاقی پولیس نے ایم این اے جمال الدین اور ایم این اے مولاناصلاح الدین سمیت15 افراد کو حراست میں لیا، اور صلاح الدین ایوبی کے لاج میں بھاری نفری داخل ہوئی۔ جیمعت علما اسلام کے ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے ایم این اے کے کمرے سے جمال الدین سمیت پانچ

لوگوں کو گرفتار کیا۔ رکن اسمبلی اور انصار الاسلام فورس کے محافظوں کو گرفتار کر کے لے جانے والی پولیس کی گاڑی کو پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی نے عمارت کے خارجی دروازے پر روک کر احتجاج کیا، جس پر پولیس گرفتار افراد کو عقبی دروازے سے لے کر روانہ ہوگئی۔ دریں اثنا ء مولانا فضل الرحمٰن خود گرفتاری دینے لئے پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے اور تمام کارکنان کو گرفتاری دینے کے لیے جلد از جلد اسلام آباد پہنچنے اور ملک

گیر پہیہ جام کی ہدایت کردی۔ میڈیا سے گفتگو میں مولانافضل الرحمن نے کہا کہ ہمیں اطلاعات تھیں کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو اغوا کیا جائے گا، حکومت نے لاجز پر حملہ کیا ہے کہ میں پی ڈی ایم کی سربراہ کی حیثیت سے پہنچا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کے ورکر کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہوسکے تو اسلام آباد پہنچے اور اگر وہ نہیں پہنچ سکتے تو اپنے اپنے علاقوں میں مرکزی شاہراہیں بند کردیں۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور سابق

اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ شیدا ٹلی کی کوئی بدمعاشی نہیں چلے گی، جب مذاکرات ہورہے تھے تو پولیس کیسے اندر داخل ہوئی، اب ہماری جنگ شروع ہوگئی اور تمام اراکین اسمبلی گرفتاری دیں گے۔آغا رفیع اللہ نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کر کے کہا کہ ’آئی جی کا یہاں کیا کام، میری گاڑی کو کیوں روکا اور پولیس یہاں کیسے داخل ہوئی۔ انہوں نے پولیس کو پیچھے دھکیل کر رکاوٹ کو خود ہٹایا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ

تحریک عدم اعتماد سے گھبرا کر حکومت تشدد پر اتر آئی ہے، ہمارے پاس نمبر پورے ہیں حکومت کو بھی معلوم ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں ایسی حرکتیں نہیں ہوئیں، صبر کریں چند دنوں کی بات ہے، ایسے لوگوں کو نہ اٹھایا جائے جس طرح اٹھا کر لے کر گئے ہیں۔ ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کا دھاوا قابل مذمت ہے۔اپنے بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت اب پولیس

میں چھپ کر حملہ کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی اراکین پارلیمنٹ کو خوفزدہ نہیں کر سکتے، پولیس اور انتظامیہ کٹھپتلی وزیر اعظم کے غیر قانونی احکامات پر عمل نہ کرے۔ دھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے اپوزیشن کے نمبرز پورے نہیں ہیں نمبرز پورے نہ ہونے کی وجہ سے ایسی حرکتیں کی جارہی ہیں اسلام آبادمیں بڑے ایونٹس ہونے جا رہے ہیں اپوزیشن کی منت سماجت کی

ایسی حرکتیں نہ کریں اپوزیشن ممبران کو کہا رضاکار فورس کو نکالیں مگربات نہیں مانی گئی۔شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ڈنڈا بردار جتھے لانا بدمعاشی ہے، پارلیمنٹ لاجز میں جن کی ڈیوٹی تھی ان کے خلاف کاروائی ہوگی،اپوزیشن کو نظر آگیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی۔ ۔ ذرائع کیمطابق پارلیمنٹ لاجز میں انصار الاسلام فورس کی موجودگی پر وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو فوری طور پر غیر متعلقہ افراد کو لاجز سے باہر نکالنے کی ہدایت کی تھی جس پر پولیس نے ایکشن شروع کیا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…