کابل (آن لائن ) افغان طالبان کی مذہبی پولیس کی جانب سے دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کے لیے سخت ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کی نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کی وزارت کی جانب سے افغان خواتین کے لیے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں دفاتر جانے والے خواتین کے لیے اہم ہدایات دی گئی ہیں۔
طالبان کی مذہبی پولیس نے تمام خواتین کو سختی سے برقع پہننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو مکمل ڈھانپنے کے بعد گھروں سے باہر نکلیں اور دفاتر کا رخ کریں جب کہ دفاتری اوقات کے دوران بھی خود کو مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں، علاوہ ازیں انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔خیال رہے طالبان کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد تمام خواتین کو نوکریوں سے نکال دیا گیا تھا اور انہیں اسکول ، کالجز اور یونیورسٹی جانے سے بھی روک دیا گیا تھا جب کہ اس حوالے سے طالبان قیادت کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کو چند شرائط کے بعد گھروں سے نکلنے کی اجازت دیں گے جس میں ان کے لیے الگ دفاتر اور کلاسیس شامل ہیں۔طالبان وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ دفاتر آنے والی خواتین کے پاس اگر جسم کو ڈھانپنے کے لیے برقع نہیں ہے تو وہ کمبل اوڑھ کر دفتر آجائیں لیکن جسم ڈھانپنا ضروری ہے ، اس کے بغیر دفاتر آنے والی خواتین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ افغانستان کی وزارت برائے نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کے ترجمان سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ خواتین کو اپنی مرضی کا حجاب کرنے کی مکمل اجازت دہے ، وہ جس قسم کا چاہیں پردہ کرسکتی ہیں اور انہیں اس میں مکمل آزادی حاصل ہے تاہم ان جسم ڈھانپنا ضروری ہے۔