کابل(این این آئی)طالبان افغانستان میں ایک عظیم الشان فوج تشکیل دے رہے ہیں۔اس میں سابقہ حکومت میں خدمات انجام دینے والے فوجی افسر اوراہلکار بھی شامل ہوں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات فوج میں تشکیل نو کی نگرانی کرنے والے طالبان کے کمیشن کے سربراہ
لطیف اللہ حکیمی نے ایک نیوز کانفرنس میں بتائی ۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال افراتفری کے عالم میں انخلا کے دوران میں امریکا کی قیادت میں غیرملکی افواج81 ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کا ناکارہ کرکے چھوڑ گئی تھیں۔ان میں سے نصف کو مرمت کے بعد قابل استعمال بنالیا گیا ۔انھوں نے بتایا کہ طالبان فورسز نے ملک پر کنٹرول کے بعد تین لاکھ سے زیادہ ہلکے ہتھیاروں، 26 ہزار بھاری ہتھیاروں اور 61 ہزار کے قریب فوجی گاڑیوں پر قبضہ کیا تھا۔حکیمی نے کہا کہ فوج کی تشکیل پر ہمارا کام جاری ہے۔پائلٹ ،انجینئر، سکیورٹی اداروں کے اہلکار، لاجسٹک اور انتظامی عملہ سمیت سابق حکومت سے تعلق رکھنے والے پیشہ ورافراد سکیورٹی کے شعبے میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ طالبان ملکی ضروریات اور قومی مفادات کے مطابق ایک عظیم الشان فوج تشکیل دیں گے۔اگرچہ انھوں نے اس کی تعداد اورحجم کی وضاحت نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ فوج صرف وہی ہوگی جو ملک برداشت کرسکتا ہے۔لطیف اللہ حکیمی نے نیوزکانفرنس میں بتایا کہ طالبان نے قریبا 4500 ناپسندیدہ لوگوںکو اپنی صفوں سے نکال دیا ہے۔ان میں زیادہ تر نئے بھرتی شدہ تھے،وہ ملک پر طالبان کے قبضے کے بعد ان کی صفوں میں شامل ہوئے تھے اور انھیں ہمہ نوع جرائم کی بھرمار کا ذمے دارٹھہرایا گیا تھا۔