جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

نور مقدم قتل کیس ، شریک ملزمان کے بیانات کو مدعی وکیل نے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے قاتل ہونیکا ثبوت قرار دیدیا

datetime 21  فروری‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)نور مقدم قتل کیس میں شریک ملزمان کے بیانات کو مدعی وکیل نے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے قاتل ہونیکا ثبوت قرار دیدیا۔پیر کو نور مقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں ہوئی، ملزمان کے وکلا نے حتمی دلائل مکمل کرلیے۔ملزم ظاہر جعفر کے والدین کے وکیل اسد جمال کا کہنا تھا کہ موت کا وقت ایف آئی آر میں درج نہیں،

نہ ہی گواہان کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ کب واقعہ ہوا، کیس میں پراسیکیوشن کنفیوژن کا شکار نظر آتی ہے، چارگھنٹے کا گھپلا ہے جو پولیس کی جانب سے بنایا گیا،کیس میں کوئی ایسا فقرہ نہیں کہا گیا جس میں کیس ہمارے ساتھ جوڑا جاسکے۔وکیل صفائی نے کہا کہ ہم پر ثبوتوں کو جائے وقوعہ سے ہٹانے کا الزام لگایا گیا ہے ، کرائم سین انچارج کی جانب سے ثبوت مٹانے کی کوشش کا کوئی بیان نہیں آیا، مقتولہ کے موبائل یا واٹس ایپ کا ڈیٹا بھی نہیں لیا گیا، میرے موکل اگر واقعہ میں ملوث ہوتے تو پہلی فلائٹ سے کراچی سے اسلام آباد کیوں آتے؟ عصمت آدم جی اور ذاکر جعفر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، نہ دونوں پر کوئی مقدمہ بنتا ہے۔نور مقدم قتل کیس میں تمام ملزمان کے وکلا نے حتمی دلائل مکمل کرلیے جس کے بعد مدعی وکیل شاہ خاور نے عدالت میں دلائل دینا شروع کردیے۔نور مقدم قتل کیس کے مدعی شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے دلائل میں کہا کہ مرکزی ملزم قتل کا اعتراف کر چکا ہے، تھراپی ورکس نے بھی اعتراف کیا کہ جب انہیں وقوعہ پر جانے کا کہا گیا تو وہاں قتل ہو چکا تھا۔ وکیل شاہ خاور کام کہنا تھا کہ ملزم کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ بھی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ میچ ہوا، سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی ڈرگ پارٹی نہیں رکھی گئی تھی، غیرت کے نام پر قتل کرنے والی کہانی بھی من گھڑت ہے۔ مدعی وکیل نے کہا کہ اس سارے معاملے میں مرکزی ملزم کے والدین کارویہ غیرذمہ دارانہ رہا،

اگروہ ذمہ داری دکھاتیتو قتل ہونے سے پہلے اسلام آباد پہنچتے، سی سی ٹی وی ویڈیو سے ظاہر ہیکہ نورمقدم کو چوکیدار افتخار نے گھر سے نکلنے نہیں دیا، اگرچوکیدار افتخار نور مقدم کو باہر جانے دیتا تو قتل سے بچایا جاسکتا تھا، مقتولہ نے جان بچانے کیلئے زخمی ہونیکی پرواہ نہیں کی، ملزم ظاہر جعفرنے مقتولہ نور مقدم کو پکڑا اور پھر قتل کردیا،شریک ملزم کے بیان سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ وہ مرکزی ملزم ظاہرجعفرکے قتل کے عمل کومان رہے ہیں۔عدالت نے کیس کی مزیدسماعت منگل تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…