حیدرآباد(این این آئی)حیدرآباد میں ایک ایسی خاتون بھی ہے جو اپنے شوہر کے علاج اور دو بچوں کو اعلی تعلیم دلانے کیلئے پنکچر کی دکان کھول کر دن بھر محنت مشقت کرتی ہے۔سحرش نگر حیدرآباد کی رہائشی خاتون شبنم بانو پر مشکلات کی اوس ایسی جمی کہ آج محنت و مشقت کے
سحر میں جکڑ چکی ہے، شوہر کا علاج اور بچوں کی کفالت کیساتھ انھیں اعلی تعلیم دلوانے کے خواب نے شبنم کو گاڑیوں کے پنکچر لگانے پر مجبور کررکھا ہے۔شبنم بانو نے بتایاکہ پنکچر کی دکان اس لیے کھولی تھی کہ میرا شوہر دمے کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ ان کے دیکھ بھال ، بچوں کی کفالت اور ان کی تعلیم کے اخراجات پورے کرنے کیلیے مجھے اس کام کی ہمت میرے شوہر نے دی۔ کہتی ہے میرے لئے شوہر کا علاج اور بچوں کی تعلیم بہت اہم ہے۔غربت پہلے ہی کونسی کم چھوٹی بیماری تھی کہ شوہر بھی دمہ کے مرض کا شکار ہوگیا، محلے والوں کو بھی اِس دکھی خاندان کی پریشانیوں کا احساس ہے۔شبنم بانو جیسے تیسے کرکے زندگی کی گاڑی تو کھینچ رہی ہے لیکن کسی اچھے اسپتال میں اپنے شوہر کے علاج کیلیے مسیحا کی منتظر ہے۔