جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

بلدیاتی الیکشن سے قبل لانگ مارچ نہ کیا جائے ، سینئر لیگی رہنمائوں کا نواز شریف کو مشورہ

datetime 4  دسمبر‬‮  2021 |

اسلام آباد ( آن لائن)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی کڑی شرائط پر مسلم لیگ (ن) کی قیادت سرجوڑ کر بیٹھی ہوئی ہے تاہم ن لیگ کے سینئر رہنمائوں نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرنے اور اسمبلیوں سے استعفوں کو بھی پیپلز پارٹی کے استعفوں سے مشروط کر دیا ہے اور پارٹی قائد میاں نواز شریف سے درخواست کی ہے کہ وہ پی ڈی ایم

کے پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں مولانا فضل الرحمن سے درخواست کریں گے کہ لانگ مارچ بلدیاتی انتخابات کے بعد کیا جائے کیونکہ اگر ن لیگ نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لیا تو پنجاب میں اس کا صفایا ہو جائیگا، ذرائع کے مطابق قائد ن لیگ نواز شریف کی زیر صدارت سینئر رہنمائوں کے پانچ سے زیادہ ورچوئل اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جس میں مولانا فضل الرحمن کی شرائط کا تفصیل کے ساتھ جائزہ لیا گیا ہے ،ن لیگ کے رہنمائوں نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ کسی صورت بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کیا جائے کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں تحریک انصاف کو واک اوور مل جائیگا اور ن لیگ کی سیاسی پوزیشن بری طرح متاثر ہوگی اور آئندہ آنے والے انتخابات میں بھی صورت حال ہمارے ہاتھ سے نکل جائیگی ۔دوسری طرف مولانا فضل الرحمن ن لیگ سمیت پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے مخالف ہیں ان کا موقف ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے بجائے حکومت پر عام

انتخابات کے لئے دبائو ڈالا جائے اور اس کے لئے لانگ مارچ ناگزیر ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کے بغیر اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کو تیار نہیں اس حوالے سے ان کا موقف ہے کہ اگر اسمبلیوں سے ن لیگ مستعفی ہوگئی تو بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بن جائیں گے اور اس کا سیاسی نقصان ن لیگ کو ہی ہوگی لہذا اگر

اسمبلیوں سے استعفے دینے ہیں تو مولانا فضل الرحمن یا شہباز شریف پیپلز پارٹی کو اس پر امادہ کرے،ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف سربراہی اجلاس میں اپنی پارٹی کی تجاویز پیش کریں گے جبکہ ن لیگ لاہور جلسہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ۔ذرائع نے بتایا کہ اگر پی ڈی ایم نے نواز شریف کی تجاویز سے اتفاق نہ کیا تو پی ڈی ایم سے ان کے راستے جدا ہو سکتے ہیں،مشاورتی اجلاسوں میں شہبازشریف ،حمزہ شہباز،مریم نواز،شاہد خاقان،ایاز صادق ،سعد رفیق ،احسن اقبال ،پرویز رشید ،مریم اورنگزیب ،رانا ثناء اللہ ،مفتاح اسماعیل اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی ۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…