جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان سٹیٹ آئل مزید معاشی بحران کا شکار

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اسٹیٹ آئل مزید معاشی بحران کا شکار ، پاور سیکٹر سے 192.539 ارب روپے کے حصے کیساتھ ادارے کی وصولیوں کا حجم 398 ارب روپے تک پہنچ گیا۔روزنامہ جنگ میں خالد مصطفیٰ کی خبر  کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) کی وصولیوں کا حجم 398 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جو پاور سیکٹر سے 192.539

ارب روپ کے بڑے حصے کے ساتھ ادارے کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ تاہم سوئی ناردرن کے پاس RLNG کی مد میں PSO کے 161.025 ارب روپے واجب الادا ہیں اور پی آئی اے کو جیٹ فیول استعمال کرنے پر 21.979 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ 398 ارب روپے کی عدم وصولی نقد بہاؤ کی صورتحال میں اضافے کا باعث بنی ہے جس کے نتیجے میں ریاستی ملکیتی ادارے کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نقد بہاؤ کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے PSO کو کویت پیٹرولیم کمپنی کے لیٹر آف کریڈٹ (L/Cs) اور ایل این جی کی درآمد کے لیے اسٹینڈ بائی لیٹر آف کریڈٹس (SBLC) کھولنے کے لیے درکار 124 ارب روپے کی رقم کی ادائیگی کے لیے وقت دینا انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔اس سے پی ایس او 6 ریفائنریز کی 32 ارب روپے کی رقم ادا کرنے سے بھی قاصر ہے۔ 15 نومبر 2021 تک پی ایس او کی اہم وصولیوں اور قابل ادائیگیوں کی پوزیشن میں یہ سب سامنے آیا ہے۔ وزارت توانائی کے اعلیٰ عہدیداروں میں سے ایک نے بتایا کہ آر ایل این جی کو گھریلو شعبے کی طرف موڑنا آنے والے سردیوں کے موسم میں حکومت کا فیصلہ ہو گا، یہی وجہ

ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن فنانس ڈویژن سے پی ایل ایل اور پی ایس او کو 50 ارب روپے کا ریلیف فراہم کرنے کا ذہن بنا رہا ہے۔ دوسری صورت میں گھریلو شعبے سے آر ایل این جی کے واجبات کی صفر وصولی کی وجہ سے وہ دیوالیہ ہو جائیں گے۔ آر ایل این جی کا موڑ حکومت نے 2018-19، 2019-20، 2020-21 کی سردیوں میں سیاسی مفادات کے لیے شروع کیا تھا، جس کی وجہ سے 104 ارب روپے کا گردشی قرضہ بڑھ گیا۔ اگر حکومت آنے والے سردیوں کے موسم میں اسے لگاتی رہی تو آر ایل این جی میں گردشی قرضہ مزید بڑھ جائے گا اور 190 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…